لیما: مشہور لاطینی امریکی ادیب، نوبیل انعام یافتہ اور سیاسی شخصیت ماریو ورگاس یوسا 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے اہلِ خانہ نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ ماریو یوسا اتوار کے روز لیما، پیرو میں اپنے اہلِ خانہ کے درمیان پُرسکون انداز میں دنیا سے رخصت ہو گئے۔

ورگاس یوسا کو لاطینی امریکہ کے ادبی بوم  کے اہم ترین ادیبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے طاقت، کرپشن اور آمریت کے موضوعات پر کئی یادگار ناولز لکھے، جن میں The Time of the Hero, Conversation in the Cathedral، اور The Feast of the Goat شامل ہیں۔

یوسا نے صرف ادبی دنیا ہی نہیں بلکہ سیاست میں بھی قدم رکھا۔ 1990 میں وہ پیرو کے صدارتی انتخابات میں امیدوار بنے، تاہم انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد ازاں انہوں نے ہسپانوی شہریت اختیار کر لی۔

ان کی ادبی زندگی 50 سالوں پر محیط رہی۔ ان کا پہلا ناول 1963 میں شائع ہوا، جس نے پیرو میں خاصا تنازع کھڑا کر دیا۔ وہ ایک طویل عرصے تک اسپین، فرانس، برطانیہ اور میڈرڈ میں مقیم رہے۔

2010 میں انہیں ادب کا نوبیل انعام ملا، جسے انہوں نے "ایک ہفتے کی پریوں کی کہانی اور ایک سال کا خواب" قرار دیا۔ نوبیل انعام ملنے کے بعد انہوں نے میڈیا، سیاست اور دنیا بھر کے ادبی میلوں میں بھرپور شرکت کی۔

ان کی ذاتی زندگی بھی خبروں میں رہی۔ انہوں نے اپنی پہلی بیوی سے طلاق کے بعد اپنی کزن پاتریشیا یوسا سے شادی کی، جن سے ان کے تین بچے ہوئے۔ 2015 میں انہوں نے اسپین کی مشہور سماجی شخصیت اور گلوکار انریک اگلیسیاس کی والدہ، ایزابل پریسلر کے ساتھ تعلق قائم کیا جو 2022 میں ختم ہو گیا۔

یوسا کی آخری کتاب Le dedico mi silencio 2023 میں شائع ہوئی، جسے انہوں نے اپنی آخری تصنیف قرار دیا۔ وہ فرانسیسی اکیڈمی کے بھی رکن بنے، حالانکہ انہوں نے کبھی فرانسیسی زبان میں کوئی کتاب نہیں لکھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نوبیل انعام انہوں نے

پڑھیں:

منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

منڈی بہاءالدین میں خاتون نے دوسری شادی کے لیے اپنی بیٹی کو قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق منڈی بہاءالدین کے علاقے مراد وال میں خاتون نے دوسری شادی کے لیے اپنی 8 سال کی بچی کو قتل کیا اور پھر اس کے اغوا کا ڈرامہ رچایا۔

ملزمہ الماس بی بی نے اپنی بیٹی کرن شہزادی کو بے دردی سے قتل کیا اور لاش کو کماد کی فصل میں پھینک دی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزمہ نے ڈنڈے کے وار سے بچی کے سر پر کاری ضرب لگائی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ نے اعتراف جرم کرلیا ہے، خاتون سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے،ملزمہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دوسری شادی کرنا چاہتی تھی اور بیٹی کو اس میں رکاوٹ سمجھتی تھی، اسی لیے اس سفاک جرم کا ارتکاب کیا۔

پولیس حکام کے مطابق عید کے موقع پر مقتولہ اپنی والدہ کے ہمراہ قریبی عزیز اسماعیل کے گھر آئی ہوئی تھی، عید کے دوسرے روز بچی کی لاش کماد کی فصل سے ملی جس کے بعد علاقے میں خوف اور غم کی فضا پھیل گئی۔

واقعہ کی اطلاع ملنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے بھی اس المناک واقعے کا نوٹس لیا۔

ابتدائی طور پر ملزمہ نے تھانہ ملکوال میں بچی کے اغوا کی جھوٹی رپورٹ درج کروائی تاکہ جرم کو چھپایا جا سکے، مگر پولیس نے پیشہ ورانہ انداز میں تفتیش کرتے ہوئے اصل حقائق کو بے نقاب کیا۔

پولیس کے مطابق کرن شہزادی کے سر کے پچھلے حصے پر چوٹ کے واضح نشانات موجود تھے۔ مقتولہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزمہ کو نامزد کیا گیا ہے۔

ملزمہ کے خلاف قتل اور جھوٹی ایف آئی آر درج کروانے کی دفعات کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے، جبکہ مزید تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
  • ماورا اور امیر کی عید کی خوشیاں سوگ میں بدل گئیں
  • پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟
  • چیئرمین سینیٹ، اسپیکر کی تنخواہوں میں اضافہ، سینئر سیاستدان کا شدید ردعمل
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • تھرپارکر میں پاک فوج کے جوانوں نے اپنی عید کیسے منائی؟
  • شکر گڑھ: احسن اقبال کی شہید ایف سی اہلکار معظم کے گھر آمد
  • وزیراعلیٰ سندھ کا قیدیوں کو عیدالاضحیٰ کا تحفہ، سزا میں خصوصی معافی کا اعلان
  • امام خمینی نے اپنی حکمت و بصیرت اور کمال دانشمندی سے اسلام مخالف قوتوں کو زیر کیا، علامہ قاضی نادر حسین علوی
  • وزیراعلیٰ سندھ کا عیدالاضحی پر قیدیوں کیلئے 120دن کی معافی کا اعلان