رجب بٹ نے ایک بار پھر فہد مصطفیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر وہی ہوتا ہے جو خود کو قابلِ عزت بنائے، عزت کرو گے تو عزت ملے گی۔

مشہور پاکستانی یوٹیوبر اور ڈیجیٹل کری ایٹر رجب بٹ ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے، وہ اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے اکثر تنقید کی زد میں آتے ہیں، خصوصاً حالیہ دنوں میں اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ کے خلاف دیے گئے بیانات کے بعد ان پر خاصی تنقید کی گئی۔

رجب بٹ کو ان کے پرفیوم 295 کے نام پر ہونے والی بحث کے بعد سخت عوامی ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑا، اس وقت وہ ملک سے باہر موجود ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے دبئی کی معروف پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے فہد مصطفیٰ سے متعلق اپنے متنازع بیان کی وضاحت کی اور ساتھ ہی اداکار کو ایک مشورہ بھی دیا۔

رجب بٹ نے کہا کہ سینئر وہی ہوتا ہے جو خود کو قابلِ عزت بنائے، عزت کرو گے تو عزت ملے گی، اگر میں کسی نویں جماعت کے طالب علم کو کچھ برا بولوں گا تو وہ مجھے وہیں چپ کرا دے گا، سینئرز کو سینئرز کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے، بس اتنی سی بات ہے، میرے دادا کہتے تھے کہ سینئرز کی سب سے بڑی خوشی یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے جونیئرز کی کامیابی کو دیکھیں، تمہیں تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم آ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنے خاندان کو بیچ رہا ہے، تم خود غرض ہو کیونکہ تم دوسروں کے خاندان بیچ رہے ہو، اگر ڈرامے ٹی وی چینلز پر ہٹ ہیں تو تم انہیں اپنے یوٹیوب چینلز پر کیوں اپ لوڈ کرتے ہو جن کے 60 ملین سبسکرائبرز ہیں؟ اگر تم یہ کرو تو یہ تمہارا کام ہے، اگر ہم کریں تو ہم خاندان بیچ رہے ہیں؟ مجھے فہد مصطفیٰ پہلے جیتو پاکستان کی وجہ سے اچھے لگتے تھے، میں نے کبھی ان کے ڈرامے نہیں دیکھے کیونکہ میں ڈرامہ دیکھنے والا نہیں ہوں، لیکن ان کے اُس بیان کے بعد میں نے ان کی عزت کھو دی۔

پوڈکاسٹ میں رجب بٹ نے فہد مصطفیٰ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ میں فہد مصطفیٰ کو کیا مشورہ دوں؟ جب بھی کوئی جونیئر تمہیں نظر آئے، اسے سراہو، بجائے اس کے کہ اسے نیچا دکھا کر اپنی ہی نظر میں اپنی عزت کھو بیٹھو۔

رجب بٹ کا یہ بیان سوشل میڈیا پر ایک بار پھر موضوعِ بحث بن گیا ہے۔

کچھ صارفین ان کی جرأت کو سراہ رہے ہیں، تو کچھ ان کے لہجے اور انداز پر تنقید کر رہے ہیں۔

فہد مصطفیٰ کی جانب سے اس بیان پر تاحال کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فہد مصطفی

پڑھیں:

ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا

کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و ٹی وی میزبان ندا یاسر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں ہیں، اس بار وجہ بنی اُن کی ایک اور ملازمہ سے متعلق چوری کی کہانی جو انہوں نے اپنے پروگرام میں سنائی۔

حال ہی میں ندا یاسر نے اپنے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ایک بار پھر اپنے گھر میں پیش آنے والے چوری کے واقعے کی تفصیلات بیان کیں۔

ندا یاسر نے بتایا کہ جب ان کے بچے بہت چھوٹے تھے اور وہ خود بھی کسی پیشہ ورانہ مصروفیت میں نہیں تھیں، تو اس وقت ان کی ایک سہیلی نے اپنے گھر پر کام کرنے والی ملازمہ کی بیٹی کو ان کے گھر پر کام کے لیے رکھوا دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے بچوں کا اسکول ان کے گھر سے کافی دور تھا، جب کہ ان کی سہیلی کے بچوں کا اسکول ان کے گھر کے قریب تھا۔

ندا یاسر کا کہنا تھا کہ صبح جب وہ اپنے بچوں کو اسکول لے کر جاتی تھیں تو انہیں اسکول میں رکنا پڑتا تھا، اس دوران گھر پر ان کی ملازمہ اکیلی ہوتی تھی، ایک دن ان کی سہیلی نے ان سے کہا کہ اس کی ملازمہ اسکول میں اکیلی بیٹھی رہتی ہے، اگر اجازت ہو تو وہ تمہارے گھر آکر اپنی بیٹی (یعنی ملازمہ) کے پاس وقت گزار سکتی ہے جب تک اسکول کی چھٹی نہیں ہو جاتی۔

میزبان کے مطابق انہوں نے فوراً اجازت دے دی کہ کوئی بات نہیں، جس کے بعد جب وہ اسکول جاتیں اور ان کے شوہر یاسر بھی گھر پر موجود نہ ہوتے تو پورے گھر میں صرف ملازمہ اور اس کی ماں موجود ہوتی تھیں اور پورا گھر ان کے حوالے ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دوران وہ دونوں خواتین گھر کے اسٹور سے ان کا قیمتی سامان چوری کرتی رہیں اور جب تک وہ ملازمہ ان کے گھر میں کام کرتی رہی، گھر سے خاصا سامان چوری ہوتا رہا۔

ندا یاسر نے مزید کہا کہ ان سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے ملازمہ پر اندھا بھروسہ کیا اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی سہیلی کو انکار بھی کر سکتی تھیں۔

اس سے قبل بھی وہ اپنے مارننگ شو میں ایک غیر ملکی ملازمہ کی چوری کی واردات بیان کر چکی ہیں، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ کس طرح اس نے ان کے گھر سے قیمتی اشیا چرائیں۔بعد ازاں وہ بیرونِ ملک، جیسے کہ اٹلی اور ترکیہ میں پیش آنے والے چوری کے واقعات کا بھی کئی بار ذکر کر چکی ہیں۔

ندا یاسر کی جانب سے مسلسل ملازماؤں کی چوری کی کہانیاں سنانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ایک پروگرام ندا یاسر کو اکیلے کرنا چاہیے، جس میں وہ آرام سے سب کو بتا دیں کہ کتنی بار ان کے گھر پر چوری ہو چکی ہے، کیونکہ ہر بار ان کے پاس ایک نئی کہانی ہوتی ہے۔

کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جتنی چوریاں ندا یاسر کے گھر میں ہوئی ہیں، اتنی شاید پورے کراچی میں بھی نہیں ہوئیں۔

صارفین نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ ندا یاسر کے گھر پیش آنے والی چوری کی کہانیاں سننے کے بعد تو بندہ ملازمہ کو نکال کر خود ہی جھاڑو پونچھا کر لے، لیکن ندا باجی! ہم تو کر لیں گے، آپ کا کیا ہوگا؟

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، سید مصطفی کمال
  • مدھیہ پردیش میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد نے خودکشی کر لی
  • سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘
  • وفاقی وزیر صحت گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
  • ربیکا خان کا عمرے کی ویڈیوز پر تنقید والوں کو کرارا جواب
  • دوسروں کے اے سی اتارنے والا سہولیات نہ ملنے کا پروپیگنڈا کررہا :عظمیٰ بخاری
  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا
  • ’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
  • گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں شرکت کیلیے وزیر صحت مصطفیٰ کمال بیجنگ روانہ