لاہور: پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
لاہور:
پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گنجا کرکے ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ڈی آئی جی لیگل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب کا جواب ابھی تک کیوں نہیں آیا؟ اس موقع پر عدالت میں متعلقہ ویڈیوز بھی چلائی گئیں۔
عدالت نے ڈی آئی جی فیصل کامران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیوز پولیس کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہیں، کیا آپ کو ان کے بارے میں علم نہیں تھا؟ جس پر ڈی آئی جی نے جواب دیا کہ ویڈیوز اکٹھی آئی تھیں، اس لیے اندازہ نہیں ہو سکا۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی اور کہا کہ آئندہ عدالت کے احکامات پر مکمل عمل ہوگا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنا ٹھیک ہے لیکن انہیں گنجا کر کے ویڈیوز اپ لوڈ کرنا ناقابل قبول ہے، ایسا عمل دوبارہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
عدالت نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ کسی افسر نے ایسی ویڈیو اپ لوڈ کی تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی لیگل نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو، جس پر عدالت نے کہا کہ اب کوشش کا وقت نہیں، عملدرآمد کا وقت ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جواب پیش کیا جائے، عدالت نے واضح کیا کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور ہائیکورٹ کسی بھی قانونی عمل میں مداخلت نہیں کرے گی۔
درخواست گزار وشال شاکر نے پتنگ بازوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے ان کا سر مونڈ کر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی، جسٹس علی ضیا باجوہ نے وشال شاکر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت میں ڈی آئی جی عدالت نے
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
اپنے بیان میں وزئراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔ اپنے بیان میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ویڈیوز کی فارنزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہوجاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔ اختیار ولی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں، سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔