اڈیالہ جیل: عمران خان کی تینوں بہنوں کو ایک بار پھر ملاقات سے روک دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل جانے والے آئی تینوں بہنوں کو ایک بار پھر گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے سے ملاقاتوں کا دن ہے، فیصل چوہدری ایڈووکیٹ اڈیالہ جیل پہنچ گئے، بشری بی بی سے ملاقات کے لئے فیملی ممبران اڈیالہ جیل پہنچ گئے، بشری بی بی کی فیملی ممبر مہر النساء احمد اڈیالہ جیل پہنچ گئیں، بشری بی بی کے فوکل پرسن رائے سلمان کھرل ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے،سلمان صفدر ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل کے باہر پہنچ گئے۔
عمران خان سے ملنے کے لیے آئی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو گورکھ پور ناکے پر روک لیا گیا، علیمہ خان گاڑی سے نکل کر فٹ پاتھ پر بیٹھ گئیں۔
گورکھ پور ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ پچھلی بار پولیس نے ہمیں کہا کہ ہم آپ کو نہیں جانے دے رہے ہم وہیں بیٹھ گئے، انہوں نے کہا ہم آپ کو گرفتار کر رہے ہیں ہم تابعداری سے گاڑی میں بیٹھ گئے یہ ہمیں مارگلہ پولیس اسٹیشن لے کر جا رہے تھے، گزشتہ ملاقات کے دن یہ ہمیں کسی بیابان میں چھوڑ کر آگئے تھے اب ہم نے کہا ہے ہم نہیں جائیں گے پچھلی بار آپ نے ہمیں دھوکا دیا تھا۔
علیمہ خان نے کہا کہ جہاں ہمیں یہ روکیں گے ہم ادھر ہی بیٹھ جائیں گے آج انہوں نے پولیس ناکہ اور بھی دور کر دیا ہے، اگر نہیں ملنے دیں گے تو کیا کر لیں گے؟ہم بھی یہی سوچ رہے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے؟ ایک ماہ سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی پہلے انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کی ملاقات بند کردو اب ساری بہنوں کو نہیں ملنے دے رہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ پولیس کو آج واضح کر دیا ہے کہ آج فیملی کی ملاقات نہ کرائی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، ہم بطور فیملی ملاقات کے لیے جا رہے ہیں اگر ملاقات نہیں کرنے دیں گے تو ہم اپنے لیے بات کر لیں گے، اگر ملاقات نہیں کرنے دیتے تو یہی طریقہ ہے کہ ہم وہیں پر بیٹھ جائیں اور ہمارے پاس کیا طریقہ ہے؟ ہم نے پارٹی کو کہا ہوا ہے ہمارے لیے بات نہ کریں یہ پارٹی کا کام نہیں ہے، میں نے انگریزی میں لکھا تھا کہ اگر ملاقات نہ کرائی گئی تو ہم بیٹھ جائیں گے اور ہم بیٹھ چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں گرفتار کرنا ہے تو لے جائیں ہم تماشا نہیں کریں گے، نہیں تو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے پچھلی دفعہ بھی ہم سے دھوکا کیا گیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی آپ سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے یہی جیل سپرنٹنڈنٹ کی پریس ریلیز میں بھی لکھا گیا تھا؟ اس سوال پر علیمہ خان نے قہقہہ لگایا اور کہا کہ گزشتہ سماعت پر ملنے والی رضیہ سلطانہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیملی سے ملاقات کے لیے جیل میں شور کیا تھا، اڈیالہ جیل والے بھی یہی کہہ رہے ہیں اور سب چینلز پر بھی چلا دیا کہ بانی مجھ سے نہیں ملنا چاہتے کیا یہ ماننے والی بات ہے؟
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر علی ظفر اور گوہر نے ملاقات کے بعد میری بہنوں کو آکر کہا کہ آپ اڈیالہ جیل کے اندر چلی جائیں میری بہنوں نے بیرسٹر گوہر اور علی ظفر کو کہا کہ آپ ایک بہن کو کیوں مائنس کر رہے ہیں؟ مائنس ون فارمولا پر ہم چلتے ہی نہیں ہیں ہم سارے اکٹھے ہیں اگر اس مرتبہ بھی دو بہنوں اور کزن کو ملاقات کی اجازت دی گئی تو پھر ہم دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل بھی تینوں بہنوں کو اسی جگہ روکا گیا تھا بعدازاں احتجاج پر پولیس نے دونوں بہنوں کو جانے کی اجازت دی مگر علیمہ خان کو جانے نہیں دیا جس پر احتجاج تینوں بہنیں اڈیالہ نہیں گئیں، پولیس نے انہیں حراست میں لیا بعدازاں کچھ گھنٹے بعد کہیں دور لے جاکر چھوڑ دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل پہنچ علیمہ خان نے ملاقات نہیں بانی پی ٹی بہنوں کو ا سے ملاقات ملاقات کے نے کہا کہ انہوں نے جائیں گے پہنچ گئے رہے ہیں
پڑھیں:
بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
ویب ڈیسک : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور آج پھر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے اور کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے۔
راولپنڈی میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟ عمران خان نے کئی بار کہا مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمہ دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویشناک ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہاکہ پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں کیں مگر روکا گیا، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں انہیں خبردار کر رہا ہوں آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، بجٹ سے پہلے سیاسی دباؤ کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں۔دوسری جانب علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو آج بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔