گرمیوں میں گرمی دانوں اور دھبوں سے نجات کا آسان اور موثر حل
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
جیسے ہی اپریل کا مہینہ شروع ہوتا ہے، سورج کی تمازت اپنے جوبن پر آ جاتی ہے۔ گرمیوں کے اس موسم میں جہاں ہمیں پسینے، پانی کی کمی اور تھکن جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، وہیں ہماری جلد بھی متاثر ہوتی ہے۔ خاص طور پر پمپلز، سرخ دھبے اور گرمی کے دانے جلد کے عام مسائل بن جاتے ہیں۔
پمپلز کیوں ہوتے ہیں؟
گرمیوں میں درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی جسم میں سیبم (sebum) کی پیداوار میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ سیبم کی زیادہ مقدار جلد کے مساموں کو بند کر دیتی ہے، جس سے پمپلز اور دانے نمودار ہوتے ہیں۔ اگر ان کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جلن، خارش اور بدنما دھبوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
ایلو ویرا جیل کا استعمال
ایلو ویرا جیل جلد کو نہ صرف ٹھنڈک فراہم کرتا ہے بلکہ بیکٹیریا کو بھی ختم کرتا ہے۔ رات کے وقت اس کا استعمال پمپلز کو خشک کر کے جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے۔
ملتانی مٹی اور عرق گلاب
ایک چمچ ملتانی مٹی میں عرقِ گلاب ملا کر پیسٹ بنا لیں اور اسے پمپلز یا گرمی دانوں پر لگائیں۔ یہ جلد کو ٹھنڈا کرتا ہے اور انفیکشن سے بھی بچاتا ہے۔
رسیلے پھلوں کا استعمال
اپنی غذا میں ایسے پھل اور سبزیاں شامل کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو، جیسے تربوز، کھیرا، ٹماٹر، نارنجی اور ناریل کا پانی۔ یہ جلد کو اندر سے ہائیڈریٹ رکھتے ہیں۔
ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں
سوتی اور ریشمی کپڑوں سے بنے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے سے جلد کو ہوا لگتی ہے اور پسینہ بھی آسانی سے خشک ہوتا ہے۔ تنگ اور مصنوعی کپڑوں سے پرہیز کریں۔
زیادہ پانی پینا نہ بھولیں
روزانہ کم از کم 3 سے 4 لیٹر پانی پینا جسم کی اندرونی گرمی کو کم کرتا ہے اور جلد کو تروتازہ رکھتا ہے۔
گرمیوں میں اپنی جلد کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ قدرتی اجزاء کا استعمال جلد کو نقصان دہ کیمیکلز سے بچاتا ہے۔ اگر جلد کے مسائل شدت اختیار کریں تو کسی ماہرِ امراض جلد (Dermatologist) سے مشورہ ضرور لیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا استعمال کرتا ہے جلد کو
پڑھیں:
امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی: متحدہ عرب امارات نے شدید گرمی سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے نئی حکمتِ عملی مرتب کر لی ہے۔
اماراتی نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی اور پبلک ہیلتھ سینٹر کے درمیان اس حوالے سے پانچ سالہ معاہدہ طے پایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اس معاہدے کے تحت شدید گرمی، نمی اور فضائی آلودگی سے متعلق جدید ڈیٹا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ملک بھر میں کسی بھی مقام پر درجہ حرارت کے خطرناک حد تک بڑھنے کی صورت میں شہریوں کو فوری طور پر ڈیجیٹل اطلاعات فراہم کی جائیں گی۔
اس منصوبے کے تحت متاثرہ علاقوں میں موجود افراد کو بروقت خبردار کیا جائے گا، جس سے نہ صرف فوری اقدامات ممکن ہوں گے بلکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں یو اے ای کا درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا تھا، جب کہ مئی اور اپریل کے مہینے بھی غیر معمولی طور پر گرم ریکارڈ کیے گئے تھے۔
یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دوپہر 12:30 سے 3:30 بجے تک کھلی دھوپ میں کام کرنے پر پابندی عائد ہے۔