راولپنڈی؛ انڑنیشنل فوڈ چین پر ہنگامہ آرائی کا مرکزی ملزم ٹک ٹاکرنکلا، وجہ بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
پولیس نے احتجاج کی آڑ میں انڑنیشنل فوڈ چین میں گھس کر فیملیز اورعملے کو ہراساں کرکے خوف پھیلانے میں ملوث 10 ملزمان کوگرفتارکرلیا اور پولیس نے دعویٰ کی اہے کہ مرکزی ملزم ٹک ٹاکر ہے جنہوں نے ٹک ٹاک بناکر شہرت حاصل کرنے کے لیے یہ گھناؤنا عمل کیا۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے ایس پی پوٹھوہار طلحہ ولی اور ڈی ایس پی کینٹ مرزا جاوید اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں 13 اپریل کی شب چند شر پسند عناصر راولپنڈی کینٹ کے علاقے میں انڑنیشنل فاسٹ فوڈ چین کی برانچ میں داخل ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر نے خواتین، بچوں اورعملے کی موجودگی میں ہنگامہ آرائی کی، ان 10 ملزمان کو پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے 48 گھنٹوں میں گرفتار کرلیا ہے۔
سی پی او راولپنڈی نے بتایا کہ ملوث ملزمان کا کسی سیاسی یا دیگرجماعت سے تعلق نہیں ہے ، ان میں ایک واپڈا کا کنٹریکٹ ملازم ہے اورکامران نامی مرکزی ملزم ٹک ٹاکر ہے اور انہوں نے ہی اپنے ویوز بڑھانے کےلیے یہ سب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزم کامران سمیت نسیم، توصیف، خضر، منصور، زاہد، آصف، عظمت، ناصر اور حمزہ گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ مارکیٹس اور فوڈ کورٹس سمیت فیملیز کو ہراساں کرکے امن و امان کا مسلہ پیدا کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، راولپنڈی پولیسں پوری طرح الرٹ ہے، فوڈ کورٹس اور کمرشل مارکیٹس کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
خالد ہمدانی کا مزید کہنا تھا کہ تمام فوڈ چینز اور کمرشل مارکیٹس کو سیکیورٹی فراہم کر دی ہے جہاں خطرہ ہے وہاں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، مہذب دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا اور نہ ہی ایسی کوئی سرگرمی کسی صورت قابل قبول ہے۔
سی پی او راولپنڈی کا مزید کہنا تھا کہ عوام میں شعوراجاگر کرنے کے لیے سیمنار بھی کرائیں گے، لیگل برانچ اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ بھی لے رہے ہیں کہ آئندہ کوئی عوام کو اس طرح ہراساں کرے تو اس کے خلاف انسداد دہشت گری ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں تاہم احتجاج کی آڑ میں ایسے غیر اخلاقی اور غیر قانونی طرز عمل کی معاشرے کے تمام طبقات کو حوصلہ شکنی اور مذمت کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ صبح ملزمان کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور عدالت کے سامنے بہتر انداز میں کیس پیش کریں گے، ہماری کوشش ہے احتجاج کے لیے مخصوص جگہوں کو مختص کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی پی او راولپنڈی کہنا تھا کہ
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔