چین کو بدنام کرنے سے امریکی “ہیکرز کنگڈم ” سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹے گی، چینی وزارت دفاع
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
چین کو بدنام کرنے سے امریکی “ہیکرز کنگڈم ” سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹے گی، چینی وزارت دفاع WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل چانگ شیاؤ گانگ نے امریکہ کی انفارمیشن ایجنسی کی جانب سے چین کو بد نام کرنے کے حوالے سے بدھ کے روز سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ
امریکہ دوسروں پر جو الزام لگاتا ہے،تو سمجھ لینا چاہئے کہ یا تو اس نے وہ کام خود کیا ہے یا وہ کر رہا ہے۔ امریکہ چین میں سائبر حملوں کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، اور یہ ایک مشہور سائبر اسپیس مسئلہ بھی ہے.
چین کو بدنام کرنے سے امریکی”ہیکرز کنگڈم ” سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹے گی۔ ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ چین اور دنیا بھر کے دیگر ممالک پر سائبر حملے بند کرے اور ذمہ دارانہ قول و فعل کے ساتھ انسانیت کو ایک واضح اور محفوظ سائبر اسپیس واپس کرے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین کو
پڑھیں:
ناسا کا چاند و مریخ پر رابطوں کا نیا جال بچھانے کا منصوبہ، امریکی کمپنیوں سے تجاویز طلب
امریکی خلائی ادارے ناسا نے چاند اور مریخ کے درمیان بروقت رابطے اور نیویگیشن نظام کو یقینی بنانے کے لیے امریکی کمپنیوں سے تجاویز طلب کر لی ہیں۔
7 جولائی کو ناسا نے ایک “اعلیٰ بینڈوڈتھ، انتہائی قابلِ اعتماد مواصلاتی نظام” کے لیے باضابطہ طور پر تجاویز کی درخواست جاری کی، جس کا مقصد چاند و مریخ کی سطح اور زمین پر موجود رابطہ مراکز کے درمیان ایک مؤثر انفراسٹرکچر قائم کرنا ہے۔
ناسا کے اسپیس کمیونیکیشنز اینڈ نیویگیشن پروگرام کے نائب مینیجر گریگ ہیکلر کے مطابق یہ شراکت داریاں مواصلات اور نیویگیشن کے میدان میں اہم پیش رفت کو فروغ دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایجیکشن سسٹم ڈیزائن کریں، انعام پائیں‘، ناسا کا عوام کے لیے چیلنج
’یہ ہمارے خلا نوردوں، گاڑیوں، خلائی جہازوں اور تمام ناسا مشنز کو چاند، مریخ اور اس سے آگے انسانیت کی تلاش کو وسعت دینے کے قابل بناتی ہیں۔‘
یہ نیا مواصلاتی اور نیویگیشن نظام مستقبل میں ناسا اور نجی خلائی کمپنیوں کے لیے خلا میں سائنسی، تحقیقی اور معاشی سرگرمیوں کے لیے ایک فعال مارکیٹ کو فروغ دے گا۔
ناسا کے مطابق، 100 سے زائد سرکاری اور نجی خلائی مشن، اسپیس کمیونیکیشنز اینڈ نیویگیشن پروگرام کے نیئر اسپیس اور ڈیپ اسپیس نیٹ ورکس پر انحصار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’ایجیکشن سسٹم ڈیزائن کریں، انعام پائیں‘، ناسا کا عوام کے لیے چیلنج
یاد رہے کہ دسمبر 2024 میں ناسا نے “نیر اسپیس نیٹ ورک” کے لیے چار کمپنیوں کو ٹھیکے دیے تھے، جن میں ہیوسٹن کی انٹوئٹ مشین، ناروے کی کونسبرگ سیٹلائٹ سروسز، پینسلوینیا کی ایس ایس سی اسپیس یوایس انک اور جارجیا کی وایاسیٹ انک شامل ہیں۔
ناسا نے مزید 9 نجی کمپنیوں کو بھی مریخ مشن کے تجربات کے لیے 2 سے 3 لاکھ ڈالر فی کمپنی فراہم کیے ہیں، یہ تجربات ناسا کے مارس ایکسپلوریشن پروگرام کا حصہ ہیں، جس کے تحت آئندہ 2 دہائیوں میں مریخ کی جانب متعدد مشنز روانہ کیے جائیں گے۔
ان اقدامات کا مقصد چاند پر مستقل انسانی قیام گاہ کی تشکیل، سامان اتارنے والے مشنز، اور مریخ پر انسان بردار مہمات کی راہ ہموار کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینڈوڈتھ چاند خلا نورد خلائی جہازوں خلائی کمپنیوں خلائی مشن مریخ مواصلاتی ناسا نیویگیشن نظام