پی ٹی آئی کی اوورسیز فنڈنگ بند ہوگئی، فیصل واوڈا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی اوورسیز فنڈنگ بند ہوگئی ہے، اوورسیز فنڈنگ کرنے والے آج اوورسیزپاکستانی کنونشن میں تھے۔
سابق وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے حوالے سے کہا کہ جن کا لسٹ میں نام نہیں ہوتا ان کی بانی پی ٹی آئی سےملاقات ہوجاتی ہے،یہ سب ایک تیاری کا اشارہ ہے، جیسے ایم کیوایم پاکستان ہے ویسے ہی پی ٹی آئی پاکستان بنے گی، بس مقدر کے سکندرکی تلاش ہے۔سابق وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی خود ہی اپنے بیانیے کو سبوتاژ کر دیتے ہیں، کسی کو ضرورت ہی نہیں۔
سینیٹر واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اوورسیز فنڈنگ بند ہو گئی ہے، پی ٹی آئی کو جو اوورسیز فنڈنگ کرتے تھے، آج اوورسیزپاکستانی کنونشن میں تھے، آرمی چیف کوکریڈٹ دینا چاہیے، اوورسیز کنونشن میں لوگوں کو اعتماد بحال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اسمارٹ آدمی ہیں وہ بھی موقع کا بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
سابق وزیر نے کہا کہ آرمی چیف کی جو آج تقریر تھی، اس میں پلان بھی تھا اور عزم بھی تھا، آرمی چیف کی تقریر میں کمانڈ بھی تھی اور مستقبل کا بھی بتا رہے تھے، آرمی چیف کیلئے جو نعرے لگائے گئے، میں نے کسی اور کیلئے ایسے نعرے نہیں سنے۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے لیےکہیں کوئی بات نہیں ہورہی، بانی کیلئے کیوں ٹرمپ کارڈ نہیں چلا، کیوں اوورسیزپاکستانی کنونشن میں آگئے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی اوورسیز فنڈنگ ا رمی چیف کا کہنا
پڑھیں:
بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
---فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہتھیار اٹھا لیے جائیں، آئین پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے اور اس دائرے میں رہتے ہوئے بات کی جائے تو ہر مسئلے کا حل ممکن ہے، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا۔
کوئٹہ میں ینگ پارلیمنٹیرین فورم پاکستان کی صدر و رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکریٹری، ایم این اے نواب زادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پاکستان کے ساتھ الحاق کو شاہی جرگے نے اکثریتی رائے سے منظور کیا تھا، اس کے برعکس یہ بیانیہ کہ بلوچستان کا زبردستی الحاق ہوا حقائق سے انحراف ہے، ہمیں بلوچستان سے متعلق اس تاثر کو جو باہر رائج ہے، درست معلومات اور حقائق سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالف کوئی بھی بیانیہ، چاہے کتنا ہی مقبول ہو، محب وطن افراد کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بیڈ گورننس دہشتگردی کو تقویت جبکہ اچھی طرزِ حکمرانی ریاست کو مستحکم بناتی ہے، ہم بلوچستان میں گڈ گورننس کے فروغ کے لیے ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
اس موقع پر وفد کے دیگر ارکان نے بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے اور ریاست مخالف عناصر کو کامیابی نہیں ملے گی۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ’چیف منسٹر یوتھ اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروگرام‘ کے تحت 5 برسوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک روز گار فراہم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون تک پروگرام کے پہلے مرحلے میں 150 نوجوان سعودی عرب جائیں گے، اس منصوبے کے لیے صوبائی حکومت نے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔