اسلام آباد:

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)  کے چیئرمین کے دفتر کے دورے میں کہا ہے کہ ملک میں مریضوں کے ڈیٹا کے حوالے سے ایم آر نمبر کا نفاذ کرنے جا رہے ہیں، جس کے تحت ملک میں کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت مریض کے میڈیکل ریکارڈ تک رسائی ممکن ہو گی۔

وفاقی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق وزیرصحت مصطفیٰ کمال نے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر کے دفتر کا دورہ کیا اور اس موقع پر وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے ہیلتھ سسٹم میں مریضوں کی میڈیکل ہسٹری کا جامع ڈیٹا موجود نہیں، جسے بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق یہ ملاقات صحت کے نظام میں ایک ایم آر نمبر کے نفاذ کے لیے کی گئی۔

وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے ہیلتھ سسٹم میں مریضوں کی میڈیکل ہسٹری کا جامع ڈیٹا موجود نہیں ہے، جسے بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور پورے پاکستان میں ایک ایم آر نمبر کرنے جا رہے ہیں اور اب پاکستان کے شناختی کارڈ کا نمبر ہی ایم آر نمبر ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا پاکستان کا سب سے بڑا ڈیٹا بینک ہے اور اس نظام کے تحت ملک میں کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت مریض کے میڈیکل ریکارڈ تک رسائی ممکن ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ کو فروغ دینے سے صحت کا نظام مزید مؤثر اور پائیدار بنایا جا سکتا ہے، یہی وقت ہے کہ ہم روایتی طریقوں سے آگے بڑھ کر ڈیجیٹل ہیلتھ کو اپنی پالیسیوں میں شامل کریں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 70فی صد لوگ علاج کے لیے بنیادی مراکز صحت کے بجائے بڑے اسپتالوں میں جاتے ہیں، وزارت صحت اور نادرا مل کر عوام کی دہلیز تک صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کریں گے اور ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ڈاکٹرز اور دوا مریض کی دہلیز تک لائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایم آر نمبر جا رہے ہیں صحت مصطفی کسی بھی کمال نے کے لیے

پڑھیں:

امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا

ٹیکساس میں "ایپک سٹی" (EPIC City) نامی ایک مجوزہ مسلم ہاؤسنگ اسکیم کو ریاستی حکومت نے شریعت کے نفاذ کے خوف سے روک دیا ہے۔

"ایپک سٹی" ایک 402 ایکڑ پر مشتمل منصوبہ ہے جسے عالمی سطح پر مشہور اسلامی اسکالر یاسر قاضی کی مسجد ایسٹ پلینو اسلامک سینٹر (EPIC) اور اس کے ذیلی ادارے کمیونٹی کیپیٹل پارٹنرز کے ذریعے ٹیکساس کی کاؤنٹیز کولن اینڈ ہنٹ میں تعمیر کیا جانا تھا۔

اس منصوبے میں 1,000 سے زائد رہائشی یونٹس، ایک اسلامی اسکول، مسجد، کمیونٹی کالج، پارکس، دکانیں، اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔​

تاہم ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے پر انتہا پسندی کے الزامات عائد کرکے اسے روک دیا ہے۔ الزمات میں ​ٹیکساس فیئر ہاؤسنگ ایکٹ کی ممکنہ خلاف ورزی اور غیر مسلموں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات شامل ہیں۔​

گورنر ایبٹ نے اس منصوبے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کہا کہ شریعت کا قانون ٹیکساس میں قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی شریعت پر مبنی کوئی شہر یا نو گو ایریا بننے دیں گے۔ ​

ایپک مسجد کے منتظمین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپک سٹی تمام مذاہب اور پس منظر کے افراد کے لیے کھلا ہوگا اور یہ منصوبہ امریکی قوانین کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی طرح سے شریعت کے نفاذ یا علیحدہ قانونی نظام کے قیام کا ارادہ نہیں رکھتا۔ یہ گورنر کی شریعت کے معنی اور مطلب سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اگلے  دو تین دن تک بھاتی حملے کے لیے تیار رہنا چاہیے، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ
  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • 12 ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف
  • چینی فلم ’نیژا 2‘، مشہور زمانہ ’ٹائیٹنک‘ کا ریکارڈ توڑنے کے قریب، 2.18 بلین ڈالرسے زیادہ کا بزنس
  • امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا
  • وزیراعظم نے FBR کا جائزہ ماڈل تمام وفاقی ملازمین پر لاگو کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • سرکاری اسپتالوں میں قواعد کیخلاف تعیناتیاں، مریضوں کو دشواریاں
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کیلئے عالمی ایوارڈ
  • مہنگائی، شرحِ سود، توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے: جام کمال
  • کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ