برطانوی وزیر لارڈ واجد خان کا پاکستان کا دورہ مکمل، اہم شخصیات سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
دورہ پاکستان کے دوران برطانوی وزیر نے مذہبی اقلیتوں کی اہمیت کو اُجاگر کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جھنڈے کا سفید رنگ مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور پاکستان مل کر موسمیاتی تبدیلی، جرائم اور غیرقانونی ہجرت جیسے خطرات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیر لارڈ واجد خان کا پاکستان کا 3 روزہ دورہ مکمل ہو گیا۔ اپنے دورے کے دوران لارڈ واجد خان نے اقلیتوں کے تحفظ اور ہم آہنگی کے فروغ کو سراہا، انہوں نے فیصل مسجد اور سینیٹ جوزف کیتھڈرل کا دورہ کرکے بین المذاہب ہم آہنگی پر زور دیا۔ برطانوی وزیر نے پاکستان میں 1000 سے زائد کمیونٹی فورمز کے قیام کی کوششوں کا ذکر کیا، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں۔
دورہ پاکستان کے دوران لارڈ واجد خان نے مذہبی اقلیتوں کی اہمیت کو اُجاگر کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جھنڈے کا سفید رنگ مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور پاکستان مل کر موسمیاتی تبدیلی، جرائم اور غیرقانونی ہجرت جیسے خطرات کا مقابلہ کر رہے ہیں، لارڈ خان نے دوران گفتگو پہلے اوورسیز پاکستانی کنونشن سے خطاب میں 1.
دوسری جانب برطانوی وزیر نے گجرات سے اپنے خاندانی تعلق اور پاکستان سے جذباتی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 200 سے زائد برطانوی کمپنیاں پاکستان میں تجارت کر رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مذہبی اقلیتوں کی لارڈ واجد خان برطانوی وزیر پاکستان کے انہوں نے
پڑھیں:
مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-3
امرتسر (آن لائن)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا ہے اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے بھی مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آ رہی بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ؟ان کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟ ۔یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔میڈیا سے بات چیت کے دوران بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان نے مودی حکومت کے خوب لتے لیے،بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان کاکہنا تھاکہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سمجھ نہیں آ رہی بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف ؟۔ پاکستان سے کسی فنکار کو فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے۔ کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے۔فلم روکی گئی تو نقصان پروڈیوسر اور فنکاروں کا ہوا۔بھگوانت سنگھ مان نے کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر بڑے صاحب (امیت شاہ) کا بیٹا ہے، ان کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ فلم تو پہلے کی شوٹنگ تھی جو ریلیز نہیں ہونے دی گئی مگرکل والا میچ تو لائیو تھا، اب ان کا میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟ ۔انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائیگا۔ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا ہے کہ انہیں پاکستان عبادت کے لیے نہیں جانے دیتے؟۔ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور عبادت کے لیے جانے دینے میں کیا حرج ہے؟۔ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا؟۔ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا، پنجاب میں آفت آئی مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔