لاہور: نئی تعمیرات اور انڈسٹریز کیلئے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
لاہور میں پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کے لیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دے دیا۔
پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پیٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پیٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، واسا نے شہر میں واٹر ایمرجنسی نافذ کردی۔
اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی ہو گا۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تعمیراتی کام کی منظوری بارش کے پانی ذخیرہ کرنے کے سسٹم سے مشروط ہو گی جبکہ فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان کا چین سے مزید طیارے و دفاعی سسٹم خریدنے کا ارادہ، چینی کمپنیوں کے شیئرز بڑھ گئے، بلومبرگ کی رپورٹ
پاکستان کا چین سے جے 35 اسٹیلتھ، جے 500 اواکس طیاروں اور ایچ کیو 19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کی خریداری کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست اضافہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پائلٹس نے جے 10 کو چار چاند لگادیے، انڈونیشیا چینی طیارے خریدنے پر تیار
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ شنیانگ ایئر کرافٹ کارپوریشن کے تیار کردہ جے 35 کی عالمی مارکیٹ میں پہلی برآمد ہوگا۔
جے 500طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ صلاحیتوں کی بدولت دشمن کے فضائی علاقے میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اواکس طیارہ اپنے کمپیکٹ سائز کی وجہ سے پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نہ صرف مضبوط کرےگا بلکہ علاقائی جھڑپوں میں زیادہ لچک بھی فراہم کرےگا جبکہ ایچ کیو-19 میزائل دفاعی نظام پاکستان کی بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنائےگا۔
بلوم برگ کے مطابق شنیانگ ایئر کرافٹ کارپوریشن کے حصص کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا جب کہ دیگر دفاعی کمپنیوں کے حصص میں بھی 15 فیصد تک اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیے: بہتر کون؟ رافیل یا جے 10، عالمی دفاعی اداروں نے جدید ہتھیاروں پر نظریں جما لیں
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے چینی طیارے جے 10 کے ذریعے بھارتی جنگی طیارے گرائے جانے کے بعد چینی اسلحہ ساز کمپنیوں کے حصص میں گزشتہ ماہ سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا بھی اب جے 10 طیارے خریدنے کا خواہشمند دکھائی دیتا ہے۔ انڈونیشیا کے نائب وزیر دفاع ڈونی ایرماوان نے چند روز قبل کہا تھا کہ ان کا ملک چین سے جے 10 طیاروں کی خریداری کا جائزہ لے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی جے 10 کی دھوم: امریکی عہدیداروں کی جانب سے 2 بھارتی طیارے زمین بوس ہونے کی تصدیق
پاکستان حکومت نے بھی چین کی جانب سے طیاروں کی پیشکش کا تذکرہ کرے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے کئی عظیم سفارتی کامیابیاں حاصل کیں جن میں چین کی جانب سے 40 ففتھ جنریشن J-35 اسٹیلتھ طیارے، KJ-500 اواکس اور HQ-19 ڈیفنس سسٹم کی پیشکش بھی شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایچ کیو 19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظا پاکستان نے چین کے شیئرز بڑھادیے جے 35 جنگی طیارہ جے 500 اواکس طیاروں