لاہور: نئی تعمیرات اور انڈسٹریز کیلئے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
لاہور میں پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کے لیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دے دیا۔
پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پیٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پیٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، واسا نے شہر میں واٹر ایمرجنسی نافذ کردی۔
اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی ہو گا۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تعمیراتی کام کی منظوری بارش کے پانی ذخیرہ کرنے کے سسٹم سے مشروط ہو گی جبکہ فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں طوفانی بارش، نشیبی علاقے زیر آب
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں صبح سویرے ہونے والی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کئی علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں مال روڈ، لکشمی چوک، گڑھی شاہو، سول سیکرٹریٹ، چوبرجی، مزنگ، چوک ناخذا، فیروزپورروڈ، نشترٹاؤن، جیل روڈ، تاجپورہ،فیصل ٹاؤن، اقبال ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن اور کینال روڈ پر بادل برس پڑے جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔پنجاب کے دیگر شہروں فیصل آباد، بھوآنہ، خانیوال، حافظ آباد، میاں چنوں، خانیوال، مریدکے، جھنگ، کالا باغ اور دیگر علاقوں میں بھی بادل برس پڑے، کندیاں میں بارش کا پانی گلی محلوں میں جمع ہوگیا۔اس کے علاوہ ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔دوسری جانب کراچی میں کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے بوندا باندی ہوئی، شہر میں صبح اور رات کے اوقات میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں 25 جولائی تک مون سون بارشیں متوقع ہیں، جبکہ شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلاف پھٹنے کا خطرہ ہے۔