پاکستان اور مصر کا شعبہ صحت میں تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: حال ہی میں وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال اور مصری سفیر کی ملاقات ہوئی ہے جس میں ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی تجویز زیر غور لائی گئی اور تکنیکی تعاون اور طبی شعبے کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے
ایکسپریس نیوز کے مطابق ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ مصری ماہرین کا وفد بہت جلد پاکستان آئے گا اور ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے میں مدد فراہم کرے گا۔
ترجمان نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ مصر کے سفیر کی مصطفی کمال سے ملاقات ہوئی جس میں صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔
سوئی نادرن گیس کمپنی نے ایک بار پھر گیس کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا
وزیر صحت مصطفی کمال مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس سی وائرس کے خاتمے کے سلسلے میں مصر کی نمایاں کامیابی قابل ستائش ھے۔ انہوں مصری سفیر کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے پروگرام کی کامیاب پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔
مصری سفیر نے مصر کے ماڈل کو اپنانے پر پاکستان کی تعریف کی اور پاکستان کو تکنیکی معاونت، تربیت اور آگاہی مہمات میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
سفیر کا کہنا تھا کہ تکنیکی تعاون کی ضرورت کے پیش نظر مصر سے ماہرین کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ مصطفی کمال نے مصری ماہرین کی پاکستان آمد کی تجویز کو سراہا اور کہا کہ پاکستان مصر کے تجربات سے بھر پور استفادہ حاصل کرے گا۔
3 مرلہ مفت پلانٹس کی فراہمی کیلئے اپنی زمین،اپنا گھر پروگرام کی منظوری
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہیپاٹائٹس سی مصطفی کمال کے خاتمے
پڑھیں:
اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
ویب ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج 16 ستمبر کو منایا جا رہاہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 19 دسمبر 1994 کو اعلان کیا کہ ہر سال 16 ستمبر کو اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن منایا جائے گا۔
1974میں امریکی کیمیا دانوں نے اوزون کی تہہ کے تحفظ سے متعلق آگاہی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کئے گئے تو 75 برسوں میں اوزون کی تہہ کا وجود ختم ہو سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
اوزون کی تہہ کے خاتمے کی صورت میں نہ صرف دنیا بھر کا درجہ حرارت انتہائی حد تک بڑھ جائے گا بلکہ قطب جنوبی میں برف پگھلنے سے چند سالوں میں دنیا کے ساحلی شہر غرق آب ہوجائیں گے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ا وزون کے خاتمے سے نہ صرف زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور گلیئشرپگھل رہے ہیں بلکہ انسانی زندگی پر بھی اس کے مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔