قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کیلئے ریونیو بڑھانا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل 2025)وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کیلئے ریونیو بڑھانا ہوگا، زیر التواء کھربوں روپے کے ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا کام شروع ہوچکا ہے تاہم یہ سفر کافی طویل ہے اس کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنی ہوں گی،اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے پوری ٹیم نے محنت کی ہے ان شااللہ ہم اپنے اہداف حاصل کریں گے۔
پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے شبانہ روز محنت ناگزیر ہے۔ایک سال پہلے فیصلہ کیا تھا ایف بی آر کے سارے آپریشنز کو ڈیجیٹائزڈ کرنا ہے۔(جاری ہے)
چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری فنانس، آفیسرز، ورکرز سب نے مل کر بے پناہ کوشش کیں۔ پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ قرضوں سے نجات کیلئے اہداف پر تیز پیش رفت یقینی بنانی ہے۔ پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کیلئے محنت ضروری ہے۔
عدالتوں میں زیر التوا کھربوں روپے مالیت کے ٹیکس کیسز کا فیصلہ ضروری ہے۔ سندھ ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے دو اسٹے آرڈر ختم کرنے سے قومی خزانے میں اربوں روپے آئے یہ صرف دو فیصلے تھے ایسے کتنے کیسز حل ہوں گے تو خزانے میں کھربوں روپے آئیں گے۔ سندھ ہائی کورٹ سے سٹے آرڈر خارج ہوا تو شام کو 23 ارب روپے خزانے میں آچکا تھا۔مختلف ٹریبونلز میں کھربوں روپے کے کیسز زیر التوا ہیں، کئی کیسز کو دہائیاں گزرگئیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ میرا آپ سے چبھتا سوال ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ عقل مند کیلئے اشارہ کافی ہوتا ہے۔ آپ نے ایک سال میں اچھا کام کیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے اور آئی ایم ایف سے کبھی چھٹکارا نہیں مل سکے گا۔ قرضوں کی وجہ سے معیشت پر بوجھ پڑا ہمیں اس چنگل سے نکلنا ہوگا۔وزیراعظم کایہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کسی کے پیسے ہیں تو ان کو واپس لوٹائیں۔ احساس ہونا چاہیے کہ یہ قرضوں کی زندگی پاکستان کو نقصان پہنچا چکی ہے اور پہنچائے گی۔ یہ چیلنجز سے بھرا ایک لمبا سفر ہے، جن کو چیلنجز کا مقابلہ کرنا آتا ہے وہ ان کا مقابلہ ضرور کریں گے۔کارکردگی سے متعلق سقم دور کرنے ہوں گے۔ ماضی سے سبق سیکھ کر ذمہ داری سے آگے بڑھنا، کام کرنا ہے۔ ایف بی آر نے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا موثر استعمال نہیں کیا، تمام اداروں کے اہلکار محنت اور جذبے سے ملک کی خدمت کریں۔ہم تیزی سے اس منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا۔ جب آپ سفر کی تیاری کر لیتے ہیں تواللہ مدد کرتا ہے، خوشی ہوئی جو تبدیلی آنی چاہیے تھی وہ شروع ہوچکی ہے۔قبل ازیں دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو پرال ڈیجیٹل انوائسنگ اور پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے بریفنگ کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کے نئے ڈلیوری یونٹ کا دورہ کرایا گیا اور افسران سے ملاقات کروائی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے جس میں نادرا، بینکنگ اور دیگر شعبوں سے ادائیگیوں و اثاثہ جات کی خریداری کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے، ایف بی آر کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے کیلئے ایف بی آر جدید و خودکار نظام کے اطلاق کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔وزیرِ اعظم نے ایف بی آر کے افسران کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور سزا و جزاءکے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے افسران کی کارکردگی کی جانچ کیلئے مکمل طور پر خودکار اور ڈیجیٹل نظام کا اجراءبھی کیا۔ نظام کے تحت افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں مالی فوائد اور ترقی میسر ہو سکے گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کھربوں روپے شہباز شریف ایف بی آر کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ روانہ
ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر آج انقرہ روانہ ہو گئے۔
وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی ترکیہ روانہ ہوا جس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی شامل ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے اہم ملاقات کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، توانائی اور علاقائی و عالمی امور پر بات چیت متوقع ہے۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس