ایران کیساتھ باہمی تعلقات اسٹریٹجک شراکتداری کی سطح تک پہنچ چکے ہیں، سرگئی لاؤروف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ماسکو میں اپنے ایرانی ہم منصب کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ایران کیساتھ روس کے باہمی تعلقات دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکتداری کے مطابق متناسب مرحلے پر پہنچ چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے آج ماسکو میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے ساتھ خطاب میں تاکید کی ہے کہ ایران کے ساتھ روس کے دوطرفہ تعلقات، دونوں ممالک کی اسٹریٹجک شراکتداری کے مطابق ایک متناسب مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔ سرگئی لاؤروف نے تاکید کی کہ ماسکو و تہران کے باہمی تعلقات خطے کے مشکل حالات کے باوجود مضبوط ہیں اور ان میں ترقی و پیشرفت کا سلسلہ جاری ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ روس و ایران کے درمیان سیاسی بات چیت شدت کے ساتھ جاری ہے اور جناب عراقچی نے صدر پیوٹن کے ساتھ بھی دو طرفہ مسائل و تجارت سمیت متعدد امور پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔ سرگئی لاؤروف نے اعلان کیا کہ میں نے اور جناب عراقچی نے بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ اور ریلوے کے معاملے پر بھی بات چیت کی ہے کہ جو شمال-جنوب کوریڈور کے لئے بہت اہم ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم نے دو طرفہ معاہدوں اور ان پر تیزی کے ساتھ عملدرآمد پر بھی تاکید اور تفصیلی مشاورت کی ہے۔
سرگئی لاؤروف نے ایرانی جوہری پروگرام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ امریکہ نے جوہری معاہدے (JCPOA) کو سبوتاژ کر کے انتہائی منفی اثرات مرتب کئے ہیں اور مزید کہا کہ روس اس شعبے میں باہمی تعاون کے لئے تیار ہے اور وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات پر مشتمل کسی بھی قانونی معاہدے کی بھرپور حمایت کرے گا۔ روسی وزیر خارجہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ ایران روس مشترکہ کمیشن 22-23 اپریل کو بنیادی ڈھانچے اور بوشہر جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کے شعبے میں باہمی تعاون پر بات چیت کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرگئی لاو روف نے کے ساتھ
پڑھیں:
میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔