ماسکو میں اپنے ایرانی ہم منصب کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ایران کیساتھ روس کے باہمی تعلقات دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکتداری کے مطابق متناسب مرحلے پر پہنچ چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے آج ماسکو میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے ساتھ خطاب میں تاکید کی ہے کہ ایران کے ساتھ روس کے دوطرفہ تعلقات، دونوں ممالک کی اسٹریٹجک شراکتداری کے مطابق ایک متناسب مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔ سرگئی لاؤروف نے تاکید کی کہ ماسکو و تہران کے باہمی تعلقات خطے کے مشکل حالات کے باوجود مضبوط ہیں اور ان میں ترقی و پیشرفت کا سلسلہ جاری ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ روس و ایران کے درمیان سیاسی بات چیت شدت کے ساتھ جاری ہے اور جناب عراقچی نے صدر پیوٹن کے ساتھ بھی دو طرفہ مسائل و تجارت سمیت متعدد امور پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔ سرگئی لاؤروف نے اعلان کیا کہ میں نے اور جناب عراقچی نے بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ اور ریلوے کے معاملے پر بھی بات چیت کی ہے کہ جو شمال-جنوب کوریڈور کے لئے بہت اہم ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم نے دو طرفہ معاہدوں اور ان پر تیزی کے ساتھ عملدرآمد پر بھی تاکید اور تفصیلی مشاورت کی ہے۔

سرگئی لاؤروف نے ایرانی جوہری پروگرام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ امریکہ نے جوہری معاہدے (JCPOA) کو سبوتاژ کر کے انتہائی منفی اثرات مرتب کئے ہیں اور مزید کہا کہ روس اس شعبے میں باہمی تعاون کے لئے تیار ہے اور وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات پر مشتمل کسی بھی قانونی معاہدے کی بھرپور حمایت کرے گا۔ روسی وزیر خارجہ نے یہ اعلان بھی کیا کہ ایران روس مشترکہ کمیشن 22-23 اپریل کو بنیادی ڈھانچے اور بوشہر جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کے شعبے میں باہمی تعاون پر بات چیت کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرگئی لاو روف نے کے ساتھ

پڑھیں:

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
  • امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر دوحا پہنچ گئے،امیر قطر اور وزیراعظم سے ملاقات
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  •   پولش فضائی حدود کی خلاف ورزی‘ برطانیہ میں روسی سفیر طلب