دریائے سندھ کے کنارے آباد شہری صاف پینے کے پانی سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
دریائے سندھ کے کنارے آباد شہری صاف پینے کے پانی سے محروم ہیں۔
دریائے سندھ کے کنارے آباد 35 لاکھ سے زائد آبادی کے شہر حیدر آباد کے شہری ان دنوں دہری اذیت سے دو چار ہیں۔
حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں پانی نہ ہونے کے باعث شہری مشکلات سے دو چار ہیں۔
راشد منہاس روڈ پر جوہر موڑ کے قریب سیوریج کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی، جوہر موڑ سے نیپا جانے والے ٹریک پر ٹریفک جام ہوگیا۔
حکمراں سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کی جانب سے اربوں روپے فراہمی و نکاسیٔ آب کے لیے فراہم کیے گئے تاہم انتظامی نااہلی اور مبینہ کرپشن کے باعث فراہمیٔ آب و نکاسی کے مسائل جوں کے توں ہیں۔
حیدر آباد واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے مطابق ضلع بھر میں 100 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے لیکن اس وقت یومیہ 65 ملین گیلن پانی شہریوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
حیدر آباد واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن حکام کا دعویٰ ہے کہ لطیف آباد نمبر 4 فلٹر پلانٹ کی تعمیر کے بعد صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کوہاٹ: دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع
— فاائل فوٹوکوہاٹ میں دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نجی کمپنی کو قانونی طور پر دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے لیے اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد سے دریائے سندھ کے کنارے پر واقع علاقہ ریسئی سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہیوی مشینری سمیت کھدائی کا سامان تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق بلاک بی اور سی کی لیز ساڑھے 3 ارب میں بولی دے کر خریدی گئی ہے۔
دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے کام کے دوران مقامی افراد کو بھی روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوں گے۔