پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ و دیگر پر مقدمہ درج؛ باضابطہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ و دیگر پر مقدمہ درج کرکے انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق عالیہ حمزہ اور ساتھیوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس کے بعد انہیں باضابطہ گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ سڑک بلاک کر رہے ہیں، جس پر پولیس فوری موقع پر پہنچی تو عالیہ حمزہ کی قیادت میں سڑک کو بلاک کیا گیا۔
عالیہ حمزہ اور ساتھیوں کو غیر قانونی فعل سے اجتناب کا کہا گیا تو پولیس سے مزاحمت کی گئی۔ عالیہ حمزہ اور ساتھیوں کے خلاف تھانہ ائیرپورٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس میں شاہراہ عام کو بلاک کرنے اور پولیس سے مزاحمت کی دفعات شامل ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کو آج ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ عالیہ حمزہ کیخلاف تھانہ ائیرپورٹ نے پولیس پر پتھراؤ اور مزاحمت سرکار کے الزامات کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
مقدمے میں 35 افراد نامزد ہیں، جب کہ 2خواتین سمیت 5 کارکنوں کو موقع سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مقدمہ تھانہ ائیرپورٹ پولیس نے محمد افضل سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا۔
دریں اثنا عالیہ حمزہ سے ملاقات نہ کرانے پر وکیل تابش فاروق نے عدالت سے رجوع کر لیا ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بیلف مقرر کیا جائے، عالیہ حمزہ کی صحت کے حوالے سے تشویش ہے ۔ ویمن پولیس اسٹیشن کا دروازہ نہ کھولنے پر بھی عدالت سے قانونی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عالیہ حمزہ کرلیا گیا
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔