جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات، او ٹی پی چوری کرنیکا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔نیشنل سرٹ نے جی میل اور مائیکروسافٹ 365 پر 2FA بائی پاس حملے ہونے کا الرٹ جاری کیا ہے۔
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی طرف سے جاری ایڈوائزری کے مطابق رواں سال 2025 میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800 فیصد اضافہ رپورٹ ہوا ہے، حملوں سے حساس ڈیٹا، ای میلز اور فائلز لیک ہونے کا خدشہ بڑھ گیا،جعلی HTML5 CAPTCHA اور اسکرپٹس کے ذریعے صارفین کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔
حملہ آور جی میل، مائیکروسافٹ 365 اور دیگر کلاؤڈ سروسز کو نشانہ بنا رہے ہیں، گوگل ورک پلیس، شیئر پوائنٹ اور ون ڈرائیو بھی حملہ آوروں کے نشانے پر ہیں، نیشنل سرٹ نے اداروں کو فوری حفاظتی اقدامات اور لاگ اِن سسٹمز جانچنے کی ہدایت کردی ہے ۔
نیشنل سرٹ نے سرکاری اداروں اور صارفین کو سکیورٹی اپ ڈیٹس نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے۔تمام ادارے 2FA بائی پاس کے لیے ریڈ ٹیم ٹیسٹنگ کریں، محفوظ براؤزنگ کے لیے براہِ راست مستند ویب سائٹ پر جا کر لاگ اِن کی جائے۔
محفوظ براؤزنگ کے لیے براہِ راست مستند ویب سائٹ پر جا کر لاگ اِن کریں، لاگ اِن اور ٹوکن جاری کرنے والے سسٹمز کا باقاعدہ آڈٹ ضروری قرارد یدیا گیا ہے۔
صائم ایوب میں غیرملکی کوچ کو بھی سعید انور کی جھلک دکھائی دینے لگی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لاگ ا ن
پڑھیں:
اسرائیل اور امریکی کمپنیوں کے خفیہ گٹھ جوڑ کی حیران کُن تفصیلات سامنے آگئیں
اسرائیل اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں گوگل اور ایمازون کے درمیان 2021ء میں طے پانے والے اربوں ڈالر کے ’پروجیکٹ نیمبس‘ معاہدے کی خفیہ تفصیلات منظرِ عام پر آگئی ہیں۔
یہ بھی
اس انکشافات کے مطابق اسرائیل نے ان کمپنیوں کو اپنے ہی سروس معاہدوں اور قانونی تقاضوں کی خلاف ورزی پر مجبور کیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق 1.2 ارب ڈالر مالیت کے اس معاہدے میں ایک شق شامل ہے جو گوگل اور ایمازون کو یہ حق نہیں دیتی کہ وہ اسرائیلی حکومت کی کلاؤڈ سروسز تک رسائی محدود کر سکیں، چاہے وہ ان کے ’ٹرمز آف سروس‘ کی خلاف ورزی ہی کیوں نہ کرے۔
’ونکنگ میکانزم‘ کے ذریعے خفیہ اطلاع کا نظامرپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر کوئی غیر ملکی عدالت یا حکومت اسرائیل کے ڈیٹا تک رسائی کی درخواست کرے، تو گوگل یا ایمازون اسرائیل کو ایک مخصوص مالی اشارے کے ذریعے خفیہ طور پر آگاہ کریں۔
اس طریقہ کار کو ’ونکنگ میکانزم‘ کہا گیا ہے، جس کے تحت کمپنی اسرائیل کو 1000 سے 9999 شیکل کے درمیان رقم ادا کرتی ہے۔ جس کا ہندسہ متعلقہ ملک کے بین الاقوامی ڈائلنگ کوڈ کے برابر ہوتا ہے۔
اس نظام کے ذریعے اسرائیل کو غیر ملکی ڈیٹا درخواستوں کی خفیہ معلومات فراہم کی جاتی ہیں، جو عام حالات میں سخت رازداری کے زمرے میں آتی ہیں۔
معاہدہ منسوخ کرنے پر بھاری جرمانےمعاہدے میں یہ بھی درج ہے کہ اگر گوگل یا ایمازون نے اسرائیل کو سروس فراہم کرنا بند کیا، تو انہیں بھاری مالی جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔
اسرائیلی حکومت کو ان سروسز کے غیر محدود استعمال کی اجازت ہے، بشرطیکہ وہ اسرائیلی قوانین یا کاپی رائٹ کی خلاف ورزی نہ کرے۔
یہ شق خاص طور پر اس امکان کے پیشِ نظر شامل کی گئی کہ اگر کمپنیوں پر ملازمین، شیئر ہولڈرز یا انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے دباؤ بڑھا تو بھی اسرائیل کے ساتھ ان کے تعلقات ختم نہ ہوں۔
گوگل ملازمین کے احتجاج اور برطرفیاںگزشتہ 2 برسوں کے دوران گوگل کے درجنوں ملازمین نے اسرائیل کے ساتھ کمپنی کے تعلقات کے خلاف احتجاج کیا۔ اپریل 2024 میں گوگل نے ایسے 30 سے زائد ملازمین کو برطرف کر دیا جن پر کام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام تھا۔
بعد ازاں جولائی 2025 میں گوگل کے شریک بانی سرگے برن نے اقوامِ متحدہ پر الزام عائد کیا کہ وہ کھلم کھلا یہودی مخالف رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، کیونکہ اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں، بشمول گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ، غزہ جنگ سے منافع حاصل کر رہی ہیں۔
یہ انکشافات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اقوامِ متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیمیں اسرائیل کے 7 اکتوبر 2023 کے بعد کے فوجی اقدامات کو نسل کشی (Genocide) قرار دے چکی ہیں، جن میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ’پروجیکٹ نیمبس‘ اسرائیل کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مکمل طور پر امریکی کلاؤڈ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی ایک بڑی کوشش ہے، جس سے انسانی حقوق کے ماہرین اور ڈیجیٹل آزادی کے حامیوں نے شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں