ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کیلیے مالی امداد کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کے لیے مالی امداد کی سفارش کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے وزرات داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اچانک ژالہ باری سے سیکڑوں شہریوں کی گاڑیوں کی ونڈ اسکرینز ٹوٹی ہیں۔
خط کے مطابق شہریوں کواچانک ژالہ باری سےبھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حکومت شہریوں کے نقصانات کا جزوی ازلہ کرے۔ یہ معاوضہ نہ صرف متاثرہ شہریوں پرمالی بوجھ کو کم کرے گا بلکہ خیر سگالی اور یکجہتی کا پیغام بھی دےگا۔
انہوں نے تجویز دی کہ مالی اعانت کے لیے سبسڈی یا معاشی مجبوریوں کاشکارشہریوں مالی امداد کی جائے۔ انشورنس کمپنیوں سے رقوم کی ادائیگیوں کے طریقہ کار تیز اور منصفانہ بنایا جائے۔ سفارشات پر غور کرکے ایک معاوضہ پروگرام شروع کیاجائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حکومتی معاوضہ پروگرام عوام اور حکومت کے مابین اعتمادکو فروغ دےگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ژالہ باری سے
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔