دارارقم سکولز خیابان قائد کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات کا منصورہ آڈیٹوریم میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 19 اپریل 2025ء ) دارارقم سکولز خیابان قائد کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد گزشتہ روز منصورہ آڈیٹوریم لاہور میں ہوا۔ اس پروگرام میں 150 سے زائد طلباء وطالبات کو تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی پر شیلڈز اور اسناد پیش کی گئیں۔ پروگرام کی مہمانان خصوصی میڈم فائقہ اسلم، بیگم فیصل پراچہ اور بیگم اسامہ پراچہ تھیں۔
اس رنگارنگ تقریب میں طلباء وطالبات نے مختلف ٹیبلوز پیش کئے، جس میں شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کو خراج عقیدت سمیت، طلباء وطالبات کی طرف سے پرنسپل صاحبہ سمیت تمام سٹاف ممبران کے ناموں سے سجی بہترین نظم بھی شامل تھی۔ پروگرام میں 300 سے زائد طلباء وطالبات اور ان کی والدہ و خواتین اراکین نے شرکت کی۔(جاری ہے)
مزید برآں دارارقم منصورہ برانچ لاہور میں تکمیل حفظ قرآن کی تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، امیرجماعت اسلامی کے سیاسی مشیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ اور قرآن پاک حفظ کرنے والے 20 طلبہ اور7 طالبات نے بھی شرکت کی۔
تقریب میں فرحان شوکت ہنجرا، فیصل پراچہ، اسامہ پراچہ، معاذ سعید، قاری محمد اسلم، قاری محمد نواز، قاری عمار، قاری عبدالرحمان، قاری اشرف اور قرآن پاک حفظ کرنے والے طلباء وطالبات کے والدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امیرالعظیم نے کہا طلباء و طالبات ملک کے روشن ستاروں کی مانند ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے۔ قرآن حفظ کرانے پر اساتذہ اور والدین مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہا قران حفظ کرنے والے طلباء وطالبات کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ قرآن کی تعلیمات پر عمل ہماری زندگی کا نصب العین ہونا چاہیے۔ تقریب کے اختتام پر حفظ قرآن کرنے والے طلباء وطالبات کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے طلباء وطالبات کرنے والے
پڑھیں:
صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
ملک میں نئے صوبوں کے قیام کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور اسی تناظر میں وفاقی وزیر مواصلات اور صدر استحکام پاکستان پارٹی، عبدالعلیم خان نے صوبوں کی تقسیم کا نیا فارمولا پیش کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ترقیاتی ضروریات کے پیش نظر نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ چار صوبوں کو تین تین انتظامی حصوں میں تقسیم کیا جائے گا اور ہر حصے کے ساتھ موجودہ صوبے کے نام کے ساتھ “نارتھ”، “سینٹرل” اور “ساؤتھ” کا اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے صوبے ملک کی تقسیم کا باعث نہیں بنیں گے بلکہ قومی یکجہتی کو مضبوط، معیشت کو مستحکم اور علاقائی ترقی کو متوازن کریں گے۔ اس انتظامی تقسیم کا مقصد عوامی مسائل کو ان کی دہلیز تک پہنچانا اور اداروں کو زیادہ موثر بنانا ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نئے صوبوں کی بات صرف سیاست اور نعروں تک محدود رہی، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ باہمی مشاورت اور سنجیدگی کے ساتھ اس وژن کو حقیقت میں بدلا جائے۔