کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کراچی:
کراچی: شہرِ قائد ایک بار پھر فائرنگ کے پے در پے واقعات سے لرز اٹھا۔ مختلف علاقوں میں پیش آنے والے آٹھ علیحدہ علیحدہ فائرنگ کے واقعات میں دو بچوں سمیت کم از کم 9 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ واقعات کی نوعیت مختلف بتائی جا رہی ہے۔
ناظم آباد مجاہد کالونی میں شادی کی تقریب کے دوران کی جانے والی فائرنگ سے 13 سالہ سمیع اللہ اور 14 سالہ علی عباس زخمی ہو گئے، بنارس فرنٹیئر کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اختر حسین زخمی ہوا۔
مزید پڑھیں: کراچی فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی
اورنگی ٹاؤن خیرآباد میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے کاشف نامی شہری زخمی ہو گیا، سرجانی یوسف گوٹھ میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے عبدالرحیم زخمی ہوا۔
بلدیہ مواچھ گوٹھ میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے علی رضا زخمی ہوا، اورنگی ٹاؤن بلوچ گوٹھ کے قریب فائرنگ سے نیاز نامی شہری زخمی ہوا، نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ میں فائرنگ سے بروچہ نامی شخص زخمی ہوا، جبکہ گولیمار پیتل گلی میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے فہد نامی نوجوان کو گولی لگی۔
پولیس حکام کے مطابق تمام واقعات کی نوعیت مختلف ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائرنگ سے فائرنگ کے کے دوران زخمی ہوا
پڑھیں:
بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ،121 بچے، 85 مرد اور46 خواتین شامل
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء)ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ،121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔(جاری ہے)
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای)کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں اموات کی مجموعی تعداد 252 تک جاپہنچی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 10 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ 13 افراد زخمی ہوئے، صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ 139 اموات رپورٹ ہوئیں، خیبرپختونخوا میں 60، سندھ میں 24 اور بلوچستان میں 16 افراد جان سے گئے۔شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہنگامی صورتحال ہے، متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں اور بحالی کے اقدامات کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔