پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کے اہم شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا ہے، کچھ شہروں میں معمولی اضافہ ہوا ہے، جبکہ کچھ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، تاہم سالانہ بنیادوں پر مجموعی طور پر قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اسلام آباد میں سیمنٹ کی قیمت 6 روپے اضافے سے 1,387 روپے فی بوری تک پہنچ گئی، جو 0.                
      
				
راولپنڈی میں قیمت 2.1 فیصد اضافے کے ساتھ 1,379 روپے فی بوری ہو گئی، جو پچھلے سال کی 1,199 روپے قیمت کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔
لاہور میں معمولی 1.4 فیصد کمی دیکھی گئی، جہاں قیمت 1,497 روپے فی بوری رہی، تاہم سالانہ بنیاد پر اب بھی 19.8 فیصد اضافہ موجود ہے۔ اپریل 2024 میں قیمت 1,250 روپے تھی۔
پشاور میں 0.1 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ ہوا، اور قیمت 1,400 روپے فی بوری ہو گئی۔ گزشتہ سال کی 1,201 روپے قیمت کے مقابلے میں 16.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
کراچی میں سیمنٹ کی قیمت مستحکم رہی اور 1,313 روپے فی بوری پر برقرار رہی، تاہم سالانہ بنیاد پر قیمت میں 12.1 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ اپریل 2024 میں قیمت 1,171 روپے تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، مہنگائی، توانائی لاگت، اور ترسیل کے مسائل سیمنٹ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی بڑی وجوہات ہیں، جو آئندہ ہفتوں میں بھی اسی رجحان کے ساتھ جاری رہنے کا امکان رکھتے ہیں۔
جماعت اسلامی کا متوقع غزہ مارچ، اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں سیمنٹ کی قیمت روپے فی بوری قیمتوں میں
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث طورخم اور باب دوستی بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، جس کے باعث کوئٹہ میں مہنگائی نے زور پکڑ لیا ہے۔ جہاں دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہیں خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ جس کے باعث شہری اور دکاندار پریشان ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہری رئیس دہوار نے بتایا کہ ہم دکاندار لوگ ہیں، کاروبار کرکے گھر چلاتے ہیں۔ اس وقت ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ فروٹ، سبزی اور دیگر ضروری سامان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: وادی کوئٹہ کے خشک میوہ جات کی خاص بات کیا ہے؟
انہوں نے کہاکہ بارڈر بند ہونے کی وجہ سے سامان نہیں آ رہا، حکومت سے گزارش ہے کہ بارڈر کھولا جائے تاکہ غریب عوام کے لیے چیزیں سستی ہو سکیں۔
خشک میوہ جات کے کاروبار سے وابستہ دکاندار جمال الدین نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلے پستہ 2 ہزار روپے کلو مل جاتا تھا، اب 3 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ بادام، اخروٹ، کشمش سمیت ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ بارڈر بند ہونے اور راستے کی بندش کی وجہ سے ایرانی اور افغان میوہ جات نہیں آ رہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بادام 800 سے 1200 روپے کلو تک تھا، مگر اب آسٹریلین بادام 1800 سے 2 ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے۔ جبکہ اخروٹ پہلے 600 روپے کلو ملتا تھا، اب اس کی قیمت 900 سے ایک ہزار روپے کلو ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاک افغان تجارت کی بندش کے باعث صرف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ مقامی کاروباری افراد کی آمدنی اور روزگار بھی شدید متاثر ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک ایران سرحد بند ہونے کی صورت میں کیا ایرانی اشیا کی قیمتیں بڑھ جائیں گی؟
تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر کو جلد از جلد کھول کر تجارت بحال کی جائے تاکہ مہنگائی میں کمی آئے اور عام شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان بارڈر پاک افغان کشیدگی خشک میوہ جات قیمتوں میں اضافہ وی نیوز