میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی متنازع کینالوں کے معاملے پر جلسوں کے پیچھے چھپنے کے بجائے آل پارٹیز کانفرنس بلائے اور بتائے کہ صدر نے اس فیصلے پر دستخط کئے تھے یا نہیں، پیپلز پارٹی پنجاب سے سندھ کے حصے کا پانی لیتی ہے مگر کراچی کو اُسکے حق کا پانی نہیں دیتی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ فرنیچر نمائش کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو فاروق ستار نے زور دیا کہ پیپلز پارٹی متنازع کینالوں کے معاملے پر جلسوں کے پیچھے چھپنے کے بجائے آل پارٹیز کانفرنس بلائے اور بتائے کہ صدر نے اس فیصلے پر دستخط کئے تھے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی پنجاب سے سندھ کے حصے کا پانی لیتی ہے مگر کراچی کو اُسکے حق کا پانی نہیں دیتی ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متنازع کینالز کے معاملے پر ہمارا دو ٹوک مؤقف ہے، ایم کیو ایم پاکستان سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی والے فراغ دل ہونے کے ساتھ ساتھ صابر اور شاکر بھی ہیں کہ جن کو کبھی بجلی، پانی تو کبھی گیس کی لوڈشیڈنگ کے نام پر تنگ کیا جاتا ہے، شہر کی سڑکیں اور انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہوچکا مگر اسکے باوجود کراچی کے شہری صبر کئے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اس وقت میٹرک کے امتحانات کے دوران لوڈ شیڈنگ اور مختلف سینٹرز کی تبدیلیوں نے طلباء اور والدین کو پریشان کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فاروق ستار نے کے معاملے پر پیپلز پارٹی سندھ کے کا پانی نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جب گرین پاکستان انیشیٹو کا آغاز کیا گیا تو بعض ماہرین نے صوبوں کو پہلے سے مختص پانی، خصوصاً نئی نہروں کی تعمیر سے لاکھوں ایکڑ بنجر زمین سیراب کرنے کی فزیبلٹی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ ان خدشات کو دور کرنے کیلئے آبی وسائل کے پاکستانی اور امریکی ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعے تحقیق کرائی گئی۔ اس ٹیم نے ایک اصلاحاتی حل پیش کیا جو آبپاشی کا ایک پائیدار، سرمایہ کاری کیلئے مؤثر اور وقت کے لحاظ سے موثر طریقہ ہے جو نئی نہروں کی تعمیر کے بغیر تمام وفاقی اکائیوں کے پانی کے حقوق کا تحفظ بھی کرتا ہے، اور وفاقی اکائیوں کے حصے کو متاثر کیے بغیر، یہ حل ان کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد بھی دے سکتا ہے۔ بدقسمتی سے، اس تحقیق اور اس کے نتائج کا بھی وہی حشر ہوا جو اب سے پہلے ہوتا آیا ہے۔ تحقیق مکمل ہوئی تو ماہرین کو معاہدے کے تحت 10؍ کروڑ روپے دیے گئے، لیکن ان کی رپورٹ کو داخل دفتر کر دیا گیا۔ ٹیم کی جانب سے متعدد مرتبہ پریزنٹیشن وغیرہ کیلئے رابطے کیے گئے لیکن حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اس تحقیقی ٹیم کی قیادت امریکا کی مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی سے آبی وسائل اور ہائیڈرو لوجی میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر حسن عباس نے کی جبکہ پاکستان کی زیزاک پرائیوٹ لمیٹڈ اور امریکا کی ہائیڈرو سیمولیٹکس انکارپوریٹڈ نے اس کام میں اشتراک کیا۔ یہ رپورٹ گزشتہ سال اپریل میں گرین پاکستان اینیشیٹیو کے کرتا دھرتائوں کو پیش کی گئی لیکن باضابطہ طور پر اب تک یہ رپورٹ جاری نہیں کی گئی کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ رپورٹ پیش باضابطہ طور پر جاری کرنے کیلئے رپورٹ تیار کرنے والوں کی موجودگی ضروری ہوگی۔ ڈاکٹر حسن عباس کا کہنا ہے کہ صوبوں کیلئے مختص کردہ پانی استعمال کیے بغیر اور ساتھ ہی متنازع چولستان کینال جیسی نئی مہنگی نہریں تعمیر کیے بغیر بنجر زمینیں سیراب کرنا ممکن ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا
  • جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
  • امن اور مکالمہ ہماری ترجیح  ، قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،امیر مقام
  •  سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے اعلان کیخلاف سیاسی رہنما اور قانونی ماہرین یک زبان
  • متنازع کینالوں کے برعکس نیا پروجیکٹ، جس میں حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں
  • سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی
  • اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
  • کینالوں کے معاملے پر وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، پیپلزپارٹی
  • 138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • نئی نہروں کے معاملے پر  وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن