سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے صو بائی بجٹ مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ: واجد حسین انصاری) سندھ اسمبلی کی پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں اور دیگر سیاسی پارٹیوں نے سندھ بجٹ برائے سال 2025-26 کو مسترد کرتے ہوئے اسے عوام دشمن بجٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بجٹ اعداد و شمار کا گورکھ دھندا ہے۔ یہ بجٹ اپوزیشن کی تجاویز کو بلڈوز کرکے پیش کیا گیا ہے، بجٹ میں کراچی کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ سندھ حکومت نے ایک بار پھر کراچی کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی کی ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق فرحان نے سندھ بجٹ برائے سال 2025-26 کو مسترد کرتے ہوئے اسے عوام دشمن بجٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ غربت مٹاؤ نہیں غریبوں کے خاتمے کا بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں کراچی کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ کراچی پر صرف ٹیکس اور سہولت کوئی نہیں۔ وفاق کی طرح سندھ بجٹ بھی عوامی امنگوں کا ترجمان نہیں ہے۔ محمد فاروق فرحان نے کہا کہ سندھ میں احتجاج کرنے والی ایم کیو ایم وفاق میں اقتدار کا حصہ ہے۔ وہ وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کچھ نہ لے سکی۔ کراچی کے ساتھ زیادتی میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن تینوں جماعتیں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 20 سال سے کراچی میں پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔ اس بجٹ سے مہنگائی کا مزید طوفان آئے گا۔ بجٹ میں تعلیم، صحت اور انفرا اسٹرکچر کو مکمل نظر انداز کیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے ایک بار پھر کراچی کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ یہ بجٹ مزدور طبقہ پر کاری ضرب ہے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے سندھ کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی بجٹ نہیں بلکہ عوام دشمن بجٹ ہے۔ اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کو مایوس کیا ہے۔ علی خورشیدی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جعلی اکثریت کی بنیاد پر بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے اس ایوان میں شہری سندھ کا مقدمہ لڑا ہے۔ اگر شہری سندھ کی بات نہیں سنی گئی تو سندھ اسمبلی کا ایوان نہیں چلنے دیں گے۔ یہ پیپلز پارٹی کی اوطاق نہیں، حکومت نے آمرانہ رویہ اختیار کیا ہے۔ اس بجٹ کا شہری سندھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی نے سندھ بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عوامی بجٹ نہیں اس میں عوام کو کوئی ریلیف نہیںدیا گیا۔ یہ مراعات یافتہ طبقہ کا بجٹ ہے۔ سندھ حکومت نے اس بجٹ میں غریب سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ اس بجٹ میں کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سرکاری ملازمین کے ساتھ مذاق ہے۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل اور جی ڈی اے کے مرکزی رہنما سردار رحیم نے سندھ بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عوام دشمن بجٹ ہے‘ اس میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا‘ اس بجٹ میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کراچی کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے اس بجٹ میں غریب کو غریب تر کر دیا ہے۔ سندھ میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے اور بنیادی سہولتوں کا جنازہ نکل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مجموعی طور پر 16 ترقیاتی منصوبے رکھ کر صرف ٹوکن رقم مختص کی گئی ہے جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا بجٹ میں کراچی کے عوام دشمن بجٹ سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کہا ہے کہ یہ سندھ اسمبلی کیا گیا ہے کرتے ہوئے کے ساتھ کہا کہ بجٹ ہے
پڑھیں:
اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد، اپوزیشن کو ناکامی
اپوزیشن نے یہ بل اس امید پر پیش کیا تھا کہ وہ وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف یہودیوں کی لازمی فوجی بھرتی کے متنازع معاملے پر ناراض جماعتوں کی مدد سے قبل از وقت انتخابات کروانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کیا گیا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے سے متعلق اپوزیشن کے بل پر ووٹنگ ہوئی۔ کنیسٹ کے 120 ارکان میں سے 61 نے بل کے خلاف جبکہ 53 نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن نے یہ بل اس امید پر پیش کیا تھا کہ وہ وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف یہودیوں کی لازمی فوجی بھرتی کے متنازع معاملے پر ناراض جماعتوں کی مدد سے قبل از وقت انتخابات کروانے میں کامیاب ہو جائے گی۔
تاہم حکومت نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور نیتن یاہو کی قیادت میں حکومتی اتحاد نے بل کے خلاف ووٹ دے کر اپوزیشن کی چال کو روک دیا۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق اب اپوزیشن کو پارلیمنٹ کی تحلیل کا دوسرا بل پیش کرنے کیلیے کم ازکم 6 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت لیکود پارٹی نے 2022ء میں دیگر 6 جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت قائم کی تھی۔