تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جون ۔2025 )ایران نے ثالثی کے کردار ادا کرنے والے ممالک قطر اور عمان کو واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملوں کے دوران جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں کرے گا غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق مذاکرات سے آگاہ ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایران نے ثالث ممالک قطر اور عمان کو بتایا کہ وہ حملوں کے دوران مذاکرات نہیں کرے گا.

رپورٹ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے علاوہ امریکا کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات کی بحالی کا تذکرہ کیا گیا ہے عہدیدار نے بتایا کہ ایران نے قطری اور عمانی ثالثوں کو مطلع کیا کہ وہ صرف اس صورت میں سنجیدہ مذاکرات کریں گے جب ایران اسرائیل کے پیشگی حملوں کا جواب مکمل کر لے گا.

(جاری ہے)

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ایران نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ حملے کی زد میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کرے گا ذرائع کے مطابق ایسی اطلاعات ہیں کہ ایران نے عمان اور قطر سے رابطہ کیا ہے جس میں امریکا سے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کروانے اور ممکنہ طور پر جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی گئی ہے، ایسی تمام خبریں اور رپورٹس غلط اور بے بنیاد ہیں.

ایرانی وزارت خارجہ، قطر کی وزارت خارجہ اور عمان کی وزارت اطلاعات نے اس حوالے سے خبررساں ایجنسی کی درخواست پر کوئی تبصرہ نہیں کیا واضح رہے کہ عمان نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے 5 دور ہوگئے تھے، چھٹا دور حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے اگلے ہی دن ہونا تھا جو منسوخ کر دیا گیا.                                                                   

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مذاکرات نہیں اسرائیل کے اور عمان حملوں کے ایران نے

پڑھیں:

ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت

انتہاء پسند امریکی صدر کیساتھ لفظی جھگڑے کے بعد سابق روسی صدر نے اسرائیل و امریکہ کیساتھ ایرانی جنگ کی یاددہانی کرواتے ہوئے واشنگٹن و تل ابیب کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے اسلام ٹائمز۔ روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ و سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے ایران و اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور اس دوران امریکی مداخلت کی یاد دہانی کرواتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ تنازعات جوہری مسائل سے متعلق ہیں اور خطے کے تمام ممالک کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ روسی خبررساں ایجنسی ٹاس (TASS) کے مطابق، سابق روسی صدر نے ایران کے خلاف امریکی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ بہت سے واقعات رونما ہو چکے ہیں.. ہم مشرق وسطی کی صورتحال، خاص طور پر اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے ساتھ ساتھ امریکہ کے اقدامات سے بھی آگاہ ہیں.. یہاں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس طرح کے رویّے کے جواز کا مسئلہ واضح طور پر سامنے آتا ہے! دیمتری میدویدیف نے مزید کہا کہ علاوہ ازیں پوری صورتحال انتہائی پیچیدہ تھی کیونکہ اس تنازعے کا موضوع جوہری مسائل تھے جبکہ قدرتی طور پر یہ اَمر تمام ہمسایہ ممالک کے لئے بھی ایک خطرناک مسئلہ تھا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں جاں بحق جرمن اولمپیئن کی لاش کی بازیابی کی کوششیں ترک
  • مشرق وسطیٰ کے امریکی ئمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوشش، امریکی ایلچی کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • جرمن وزیر خارجہ کا دورہ اسرائیل، مقصد جنگ بندی پر زور
  • کراچی؛ معمول سے تیز ہوائیں، شہرمیں ہلکی بارش کا امکان
  • گزشتہ 3ماہ کے دوران ایران سے تقریبا 18لاکھ مہاجرین کو بے دخل کیا گیا، افغان حکومت
  • بلوچستان میں کوئی محفوظ نہیں، مارچ پلان کے مطابق کریں گے، لیاقت بلوچ
  • غزہ: غیر یقینی جنگ بندی کے دوران مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر کانفرنس
  • غزہ میں شدید غذائی قلت، عالمی اداروں نے نئی وارننگ جاری کردی