JEHLUM:

وزیر مملکت ریلوے بلال اظہر کیانی نے سندھ کے عوام کو یقین دلایا ہے کہ ان کے حصے کے پانی کا ایک قطرہ کم نہیں ہونے دیں گے اور اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھ کر نہروں کے معاملے پر سیاسی، تکنیکی اور پالیسی سطح پر بات چیت کریں گے۔

جہلم کی تحصیل دینہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت بلال اظہر کیانی نے کہا کہ میاں نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوام کو ریلیف دینے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں کمی مہنگائی مزید کم کرنے کے حوالے سے بڑی کامیابی ہے۔

بلال اظہر کیانی نے کہا کہ 2022 کی پی ڈی ایم حکومت نے معیشت کو پٹڑی پر چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا، پیپلز پارٹی کے تعاون سے عوام کی خدمت کا سفر آگے بڑھے گا۔

وزیر مملکت ریلوے نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی قومی اسمبلی میں یقین دہانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔

بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کسانوں کے مفادات کی محافظ ہے، ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ سندھ سمیت پاکستان بھر کے کسانوں کو کوئی نقصان ہو، وزیراعظم شہباز شریف پورے پاکستان اور وزیراعلیٰ مریم نواز پنجاب میں کسانوں اور زراعت کی ترقی کے لیے تاریخی کام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک ہزار نوجوانوں کو چین بھجوایا ہے جنہیں جدید زراعت کی تربیت دی جائے گی، یہ ایک ہزار ماسٹر ٹرینرز جدید تربیت کی وجہ سے زرعی انقلاب لانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ، ایگری مالز اور دیگر سہولیات سے کسانوں کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلال اظہر کیانی کہا کہ

پڑھیں:

سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔

اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ‏جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا: عظمیٰ بخاری
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر جنگی طیاروں نے وزیراعظم کے جہاز کا شاندار استقبال کیا
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • بھارت نے ستلج میں پھر پانی چھوٹدیا ، سندھ ، پنجاب کے متعدد دیہات بدستور زیرآب : علی پور سے 11نعشیں برآمد
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف