Islam Times:
2025-09-18@16:14:49 GMT

آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ

اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT

آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ

انجمن امامیہ گلگت کے سابق صدر نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ خطبہ جمعہ میں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے حکومتی وزراء اور سیکرٹریوں کے حوالے سے جو مذمتی بیان دیا تھا اس کو غلط رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے اور ان کی تحقیر کی جا رہی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت کے سابق صدر ساجد علی بیگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ خطبہ جمعہ میں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے حکومتی وزراء اور سیکرٹریوں کے حوالے سے جو مذمتی بیان دیا تھا اس کو غلط رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے اور ان کی تحقیر کی جا رہی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ آغا راحت اس وقت گلگت بلتستان ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے  امن، محبت اور بھائی چارگی کا استعارہ ہیں جو آئے روز علاقے کو درپیش مسائل سے اداروں  اور حکومتی حلقوں کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، چاہے وہ جمعہ کے خطبوں کی شکل میں ہو یا ذیلی نشستوں میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ جن کرپٹ افسران و وزراء کو نشانہ بنایا گیا اگر واقعی میں یہ لوگ کرپٹ نہیں ہیں تو اپنی صفائی پیش کریں، بجائے حکومتی ٹکڑوں پہ پلنے والے مشیروں اور کوارڈینیٹرز کے ذریعے سوشل میڈیا یا میڈیا پہ پریس ریلیز جاری کیے جائیں۔ آغا راحت کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ انہوں نے ہر دور میں وقت کے حکمرانوں کو جنہوں نے فرعون بننے کی کوشش کی ہے للکارا ہے، چاہے وہ مہدی شاہ کا دور ہو یا حفیظ الرحمان کا دور ہو اور چاہے موجودہ حاجی گلبر خان کا دور ہو۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، آغآ راحت نے کلمہ حق بلند کیا ہے اور یہ نہیں دیکھا کہ اگلے منصب پر بیٹھا ہوا شخص کون ہے، کس قوم، قبیلے سے تعلق ہے یا کس فرقے سے اس کی وابستگی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سید راحت حسین الحسینی نے ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے اور معاشرے کو کرپشن جیسے عناصر سے پاک رکھنے کی بات کی ہے اور اس میں نہ صرف حکمرانوں کو للکارا ہے بلکہ اداروں میں بیٹھے ہوئے افسران کو بھی بارہا یاد دہانی کرائی ہے کہ ایسے کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ محراب و ممبر کا کام آگاہی دینا ہوتا ہے، بتانا ہوتا ہے اور ایسے عناصر کے خلاف ثبوت جمع کرنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا اداروں کا کام ہوتا ہے۔ ایسے تمام کرپٹ عناصر جو ہمارے معاشرے میں ناسور بن کے بیٹھے ہوئے ہیں ان کی نشاندہی ضروری ہو چکی ہے اور آج ہر اس شخص پہ جو علاقے کا خیرخواہ ہے اور جو حق اور انصاف کی بالادستی چاہتا ہے اور علاقے کو امن کا گہوارہ اور ترقی کی راہ پر گامزن دیکھا چاہتا ہے، ایسے کرپٹ عناصر کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا وقت آچکا ہے اور ظلم، ناانصافی اور اقربا پروری کے خلاف یہی وقت جہاد ہے۔ ساجد علی بیگ نے کہا کہ ہم آغا راحت کے بیان کی تائید کرتے ہیں اور مقتدر حلقوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کی فلفور نشاندہی کر کے ان کو قرار واقعی سزا دی جائے اور اداروں سے ایسے عناصر کا خاتمہ کیا جائے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو اور علاقہ خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ان تمام نوجوانوں، تمام مکاتب فکر کے علماء و اکابرین، سیاست دانوں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کا جنہوں نے آغا کے بیان کی تائید کی ہے ان سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے خلاف رہا ہے ہے اور اور ان

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش

اسلام آباد(خبرنگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں جنگلات کی کٹائی کا جائزہ لیتے ہوئے سیٹلائٹ کے ذریعے تصدیق اور مؤثر نگرانی کی سفارش کی ہے قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرپرسن رکن قومی اسمبلی منزہ حسن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا کمیٹی نے اپنی سابقہ سفارشات پر عملدرآمد بالخصوص خیبر پختونخواآزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹمبر مافیا کے ذریعے جنگلات کی کٹائی کی تحقیقات کے حوالے سے جائزہ لیاسیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں جنگلات کا رقبہ بہتر ہوا ہے جس کی تصدیق تھرڈ پارٹی نے بھی کی ہے انہوں نے قانونی کٹائی کی نگرانی 23لاکھ کیوبک فٹ ٹمبر کی ضبطگی اور 360سے زائد گاڑیوں و دیگر سامان کی ضبطگی کی تفصیلات فراہم کیں تاہم اراکین نے اس حوالے سے سوال اٹھائے اور آگ سے تحفظ کے نظام کی غیر موجودگی اور ٹمبر مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں کے تسلسل پر تشویش ظاہر کی۔چیئرپرسن نے اس امر کو سراہا کہ بالآخر ماحولیات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک منصوبہ وضع کیا گیا ہے گلگت بلتستان کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اگرچہ جنگلاتی زمین بڑی حد تک محفوظ ہے تاہم 1980کی دہائی میں فرقہ وارانہ تنازعات اور امن و امان کی صورتحال بگڑنے کے باعث شدید نقصان ہوا تھاانہوں نے جنگلات کے تحفظ کیلئے آئینی ضمانتوں اور وفاقی سطح پر تکنیکی معاونت، بالخصوص ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا۔ سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے یقین دہانی کرائی کہ جنگلات کے لئے نیشنل جی آئی ایس سسٹم جلد قائم کیا جائے گاکمیٹی نے عطا آباد جھیل پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹلوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ گلگت بلتستان حکام نے آگاہ کیا کہ ایسے ہوٹل بند کئے جا رہے ہیں اور نئی تعمیرات پر پابندی عائد ہے آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلات نے بتایا کہ تمام کمرشل لکڑی کاٹنے پر پابندی ہے اور آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق جنگلات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم اراکین نے مشاہدہ کیا کہ لکڑی کی سمگلنگ خاص طور پر دیودار اور فر کی اب بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے جس سے پہاڑ خالی ہو رہے ہیں تفصیلی غور و فکر کے بعد کمیٹی نے سفارش کی کہ صوبائی حکومتوں کے دعووں کی تصدیق اور نگرانی کیلئے سپارکو کی سیٹلائٹ تصاویر فراہم کی جائیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی میر خان محمد جمالی، شائستہ خان، سیدہ شہلا رضا، مسرت رفیق مہیسر، رانا انصار، عائشہ نذیر (آن لائن) اور شاہدہ رحمانی شریک ہوئیں جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • بارش اور کرپٹ سسٹم
  • صوابی: ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا  گرفتار
  • مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے: صدر مملکت
  • سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • گلگت بلستان کے ضلع شگر میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • گلگت بلستان میں پاک فوج کے زیر اہتمام ماؤنٹینئرنگ سیمینار کا انعقاد
  • پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
  • ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش