مسلم حکمران امریکا و یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مسلم حکمران امریکا اور یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں۔
اسلام آباد میں غزہ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی نے مارچ کا اہتمام کیا، اس دوران 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے، غزہ ملبے کا ڈھیر بن گيا ہے، مسلم حکمران امریکا اور یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہاں سے اسرائیل جا کر وعدے کر آئے، بتایا جائے انہیں کس نے تل ابیب بھیجا تھا؟
انکا کہنا تھا کہ امریکا مسلمانوں اور انسانوں کا قاتل ہے، آج اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کا زبردست پیغام دیا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، ہم اعلان کریں تو کوئی کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا، ہم پولیس والوں کیساتھ تصادم نہیں چاہتے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بربریت روکنے کےلیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا، اٹھو اور فلسطین کا مقدمہ لڑو، اسرائیل کی مذمت کرو، غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا، بچوں کو شہید کیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ 26 اپریل کو پورا پاکستان چترال سے کراچی تک ملک گیر ہڑتال کرے گا، میں مطالبہ کرتا ہوں پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
برطانوی حکمران جماعت کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا
لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے پارلیمانی وفد کے ہمراہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینے جا رہے تھے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں برطانوی ارکان کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس پر لیبر پارٹی کے اراکین نے اسرائیلی رویے کو افسوسناک اور ناقابلِ قبول قرار دیا۔
برطانوی دفتر خارجہ نے بھی اس فیصلے پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ منتخب نمائندوں کے ساتھ یہ سلوک درست نہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر اور دیگر حکام نے معاملے پر فوری رابطے کیے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل متعدد بار برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک چکا ہے۔