افغان وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم ، وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
دوران گفتگو اسحاق ڈار نے کابل میں پرتپاک میزبانی پرافغان قیادت کا شکریہ ادا کیا اور حالیہ مذاکرات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں وزرائے خارجہ نے فیصلوں پر جلد عملدرآمد پر اتفاق کیااور عوام کے مفاد میں اقدامات پر زور دیا۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے امیر خان متقی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی، جو افغان عبوری وزیر خارجہ نے قبول کرلی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔