تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ویب ڈیسک:صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔
ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بہاولنگر؛ کنویں کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے 3 افراد جاں بحق
سٹی 42 : بہاولنگر کی تحصیل فقیر والی میں کنویں کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
فقیروالی، چک نمبر 441/6R میں کنویں کی صفائی کے دوران افسوسناک سانحہ پیش آیا، جہاں آکسیجن کی کمی اور دم گھٹنے سے 3 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
فقیروالی حادثے کی اطلاع 13:18 پر موصول ہوئی، جس کے بعد ریسکیو ٹیمیں فوری روانہ ہوئیں، ریسکیو 1122 کی 4 گاڑیاں اور 15 اہلکار آپریشن میں شریک رہے۔ جاں بحق افراد میں قاری لیاقت، نذیر احمد اور شبیر شامل ہیں، جن کی لاشوں کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا ۔
سیگریٹ نہ لاکر دینے پر سگے بھائی کو قتل کرنے والے سنگدل ملزم کو سزا سنادی گئی
ریسکو ذرائع کی ابتدائی تحقیقات میں آکسیجن کی کمی اور حفاظتی اقدامات کا فقدان سانحہ کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔