پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، 100انڈیکس میں 900 پوائنٹس کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے آج ہفتے کے پہلے تجارتی سیشن کا مثبت آغاز کرتے ہوئے بینچ مارک کےایس سی 100 انڈیکس میں انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 900 پوائنٹس سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا۔
آخری کاروباری روز یعنی گزشتہ جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ہفتے کے آخری کاروباری سیشن کا 414 پوائنٹس اضافے کے ساتھ مثبت انداز میں اختتام کیا تھا، جس کے بعد آج صبح 10 بجے کے بعد کے ایس سی 100 انڈیکس 118,224.
یہ بھی پڑھیں: بجلی نرخ اور مہنگائی میں کمی نے اسٹاک ایکسچینج کو تگڑا کردیا
بین الاقوامی سطح پر اس ہفتے کے آغاز پر ایشیائی ایکوئٹی اور امریکی اسٹاک فیوچرز میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ڈالر کی قیمت میں کمی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو پر ٹیرف کے حوالے سے بے چینی اور عوامی تنقید نے جذبات کو متاثر کیا، جس سے سونے کی قیمتیں نئی بلندی پر پہنچ گئی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کے خلاف حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا، ان کی ٹیم اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا صدر ٹرمپ جیروم پاول کو برطرف کر سکتے ہیں، یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کے مضمرات مرکزی بینک کی آزادی اور عالمی منڈیوں کے لیے انتہائی نوعیت کے ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار
زیادہ تر بازار جمعہ کو بند تھے اور کچھ ایسٹر منڈے کی چھٹی پر ہیں، ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.64 فیصد اور نیس ڈیک فیوچر میں 0.53 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ ایشیا میں، جاپان کا نکی 1 فیصد گرگیا جبکہ جنوبی کوریا کا بینچ مارک انڈیکس مستحکم رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس انٹرا ڈے ٹریڈنگ ایسٹر بینچ مارک پاکستان اسٹاک ایکسچینج کاروباری سیشن کےایس سیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 100 انڈیکس انٹرا ڈے ٹریڈنگ ایسٹر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کاروباری سیشن کےایس سی پاکستان اسٹاک ایکسچینج
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔