راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میچ فکسنگ راشد لطیف کا اعلان انہوں نے
پڑھیں:
بغیر کسی ٹریننگ اور ڈائیٹ کے 89 کلو وزن کم کرنے والی خاتون
ایک بھارتی خاتون پرنجال پانڈے نے بغیر کسی سخت ڈائیٹ یا شدید ورزش کے 89 کلوگرام وزن کم کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔
انہوں نے 154 کلوگرام سے اپنا وزن کم کر کے 65 کلوگرام تک پہنچایا اور اس کامیابی کا سہرا انہوں نے سادہ اور پائیدار طرزِ زندگی میں تبدیلیوں کو دیا۔
پرنجال کی وزن کم کرنے کی حکمتِ عملی
پرنجال نے اپنی فٹنس کی کامیابی کے لیے درج ذیل پانچ سادہ مگر مؤثر عادات اپنائیں:
متوازن غذا پر توجہ
انہوں نے خوراک کی مقدار کم کرنے کے بجائے اس کے معیار پر توجہ دی۔ ان کی غذا میں پروٹین (جیسے دالیں، انڈے، پنیر) اور فائبر (جیسے سبزیاں، دالیں) شامل تھیں، جو انہیں زیادہ دیر تک پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتی تھیں۔
سخت ورزش کے بجائے وزن اٹھانے کی مشقیں
انہوں نے ہائی انٹینسٹی ورزشوں کے بجائے وزن اٹھانے کی مشقوں کو ترجیح دی، جس سے ان کا میٹابولزم بہتر ہوا اور پٹھے مضبوط ہوئے۔
روزمرہ کی سادہ عادات
پرنجال نے روزانہ کی سادہ عادات، جیسے وقت پر سونا، پانی کا مناسب استعمال، اور دن بھر میں ہلکی پھلکی سرگرمیاں شامل کیں، جو ان کی مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئیں۔
مثبت ذہنیت اور جرنلنگ
انہوں نے اپنی پیش رفت کو نوٹ کرنے اور خود کو متحرک رکھنے کے لیے جرنلنگ کا سہارا لیا، جس سے ان کی ذہنی صحت بھی بہتر ہوئی۔
پائیدار طرزِ زندگی
پرنجال نے کسی بھی "کریش ڈائیٹ" یا سخت ورزش کے بجائے ایسی عادات اپنائیں جو وہ طویل عرصے تک جاری رکھ سکیں، جس سے ان کا وزن کم کرنے کا سفر مؤثر اور دیرپا ثابت ہوا۔
View this post on InstagramA post shared by Pranjal Pandey (@transformwithpranjal)
پرنجال پانڈے کی یہ کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے سخت ڈائیٹ یا شدید ورزش ضروری نہیں، بلکہ سادہ، مستقل اور پائیدار عادات اپنا کر بھی صحت مند زندگی کی طرف قدم بڑھایا جا سکتا ہے۔