UrduPoint:
2025-10-04@23:35:56 GMT

طبی عملے کا قتل ’سریع سزائے موت‘ تھی، غزہ سول ڈیفنس

اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT

طبی عملے کا قتل ’سریع سزائے موت‘ تھی، غزہ سول ڈیفنس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) غزہ میں سول ڈیفنس کے عہدیدار محمد المغیر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''ایک پیرامیڈک کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو ثابت کرتی ہے کہ اسرائیلی قبضے کا بیانیہ جھوٹا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس نے سریع سزائے موت دی۔‘‘

انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے ''بچنے‘‘ کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ امدادی کارکن اور طبی عملہ 23 مارچ کو غزہ کے جنوبی شہر رفح کے قریب ہنگامی کالوں کا جواب دینے کے دوران اس وقت ہلاک ہوئے، جب اسرائیل نے حماس کے زیر انتظام اس علاقے میں اپنی نئی فوجی کارروائی شروع کی تھی۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کارروائیوں کے رابطہ دفتر او سی ایچ اے اور فلسطینی امدادی کارکنوں کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں آٹھ ریڈ کریسنٹ کے عملے کے ارکان، چھ غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کے کارکن اور اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ادارے 'یو این آر ڈبلیو اے‘ کا ایک ملازم شامل تھے۔

(جاری ہے)

غزہ میں لڑائی جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو

اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر فولکر ترک نے اسے ممکنہ ''جنگی جرم‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اسرائیل کی فوج کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک ''اندرونی تحقیقاتی رپورٹ‘‘ کے نتائج میں کہا گیا، ''سریع سزائے موت یا غیر امتیازی فائرنگ کے دعووں کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں ملا‘‘۔

تاہم اس اسرائیلی رپورٹ میں آپریشنل ناکامیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایک فیلڈ کمانڈر کو برطرف کر دیا گیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے چھ افراد عسکریت پسند تھے، جبکہ اس سے قبل فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ نو افراد عسکریت پسند تھے۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے بھی اس رپورٹ کو ''جھوٹ کا پلندا‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ سوسائٹی کی ترجمان نبال فرسخ نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''یہ رپورٹ ناقابل قبول اور باطل ہے، کیونکہ یہ قتل کا جواز فراہم کرتی ہے اور ذمہ داری کو فیلڈ کمانڈ کی انفرادی غلطی قرار دیتی ہے، جبکہ حقیقت اس سے بالکل برعکس ہے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک، رابعہ بگٹی

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد : پاکستان نے آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے جاری اعلامیے میں بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری اور سیاسی حقوق آزادانہ طور پر استعمال کرتے ہیں اور اپنے جمہوری مستقبل کی تشکیل میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ان کے وقار کے تحفظ، ان کے حقوق کے دفاع (بشمول پُرامن اجتماع اور احتجاج کے حق)، ان کے جذبات کے احترام اور ان کی سماجی و معاشی ترقی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ عزم نہ صرف ہماری آئینی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ اہلِ جموں و کشمیر کے ساتھ ہمارے دیرینہ اخلاقی فرض کو بھی اجاگر کرتا ہے، اس کے برعکس، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی اور بہنیں اب بھی قبضے کے سائے تلے ایک سنگین حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ طاقت کے بے دریغ استعمال، بنیادی آزادیوں کی نفی، اور انسانی حقوق کی منظم اور سنگین پامالیاں، معصوم کشمیری عوام کے خلاف بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی پہچان بن چکی ہیں، تاکہ ان کی جائز جدوجہد کو دبایا جا سکے۔

بیان میں مزید کہا کہ اختلافِ رائے کو دبانے کی کوششیں، آبادیاتی ساخت میں تبدیلی اور شہری آزادیوں سے انکار صورتحال کی سنگینی کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔

ترجمان وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کے بجائے بھارت کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرے۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت کو کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق، خاص طور پر ان کے بنیادی حقِ خودارادیت کا احترام کرنا چاہیے، جیسا کہ متعلقہ اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام کا راستہ کشمیر کے مسئلے کے حل سے ہی گزرتا ہے۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • جنوبی غزہ میں محفوظ زونز کا اسرائیلی دعویٰ مضحکہ خیز ہے، یونیسیف
  • حماس کے بیان سے یو این چیف کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، یو این ترجمان
  • بھارت آزاد کشمیر پر الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ قراردادوں کی پاسداری کرے: پاکستان
  • سعودی وزارت صحت نے اقوام متحدہ کی ٹاسک فورس کا ایوارڈ جیت لیا
  • آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ
  • شمع جونیجو کس وفد کے ساتھ اقوام متحدہ گئیں؟ اسحاق ڈار کی وضاحت
  • ٹرمپ کے 20 نکات ہمارے نہیں، فلسطین پر قائداعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں، اسحٰق ڈار
  • روس نے ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
  • روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں
  • سعودی وزارت صحت کے لیے اقوام متحدہ کا انٹر ایجنسی ٹاسک فورس ایوارڈ