وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی معدنیات، جنگلات، زمینیں و دیگر وسائل کے تحفظ کے حوالے سے قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی کا بیان حقیقت پر مبنی ہے۔ آغا راحت نے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عارف حسین قنبری صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جرمنی میں غیر قانونی نوجوان اور میسی ولیمز کی وائرل کہانی، حقیقت کیا ہے؟
چند دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس کی جذباتی کہانی نے لاکھوں افراد کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا گیا کہ گیم آف تھرونز کی اداکارہ میسی ولیمز کے ساتھ میٹرو میں بیٹھا ایک بھارتی نوجوان اپنی صاف گوئی کی وجہ سے جرمن میگزین ڈیر شپیگل سے ملازمت اور رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
تاہم تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ مکمل کہانی من گھڑت ہے نہ ایسی کوئی تصویر شائع ہوئی اور نہ ہی ڈیر شپیگل نے اس نوعیت کی کوئی تلاش یا ملازمت فراہم کی۔ یہ واقعہ ان درجنوں فکشنل کہانیوں میں سے ایک ثابت ہوا جو سوشل میڈیا پر ترغیبی پیغام کے طور پر پھیلائی جاتی ہیں۔
ایک تصویر پورے جرمنی میں تیزی سے وائرل ہو گئی۔ مشہور جرمن میگزین ڈیر شپِگل نے اس تصویر کی تحقیق کی اور تصویر میں موجود بھارتی نوجوان کو تلاش کرنا شروع کر دیا۔ تلاش بالآخر میونخ میں جا کر ختم ہوئی، جہاں معلوم ہوا کہ وہ نوجوان غیر قانونی طور پر رہ رہا ہے۔ صحافی نے اس سے پوچھا: “کیا… pic.twitter.com/vH4i6eZFhP
— Yousaf Saeed (@YousafSaeedPTI) December 3, 2025
واضح رہے کہ وائرل ہونے والی اسٹوری میں لکھا گیا ہے کہ گیم آف تھرونز کی اداکارہ میسی ولیمز (آریا اسٹارک) کو جرمن میٹرو میں سفر کرتے دیکھا گیا جبکہ ان کے برابر ایک نوجوان پرسکون انداز میں بیٹھا تھا جسے اس بات کا ذرہ برابر احساس نہیں تھا کہ اس کے پہلو میں ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ موجود ہے۔
مختلف اکاؤنٹس سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر وائرل ہونے کے بعد مشہور جرمن میگزین ڈیر شپیگل نے اس نوجوان کی تلاش شروع کی جو بالآخر میونخ میں مل گیا۔ رپورٹ کے مطابق وہ نوجوان بھارت کا شہری تھا اور جرمنی میں غیرقانونی طور پر مقیم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آپ جو انڈہ کھا رہے ہیں وہ اصلی ہے یا نقلی؟ فیکٹری میں بنے جعلی انڈوں کی ویڈیو وائرل
میگزین کے نمائندے نے جب اس نوجوان سے پوچھا کہ کیا اسے معلوم تھا کہ اس کے ساتھ بیٹھنے والی خاتون ایک معروف اداکارہ ہے تو اس نے سادگی سے جواب دیا کہ ’جب آپ کے پاس رہائشی کاغذات نہ ہوں، جیب میں ایک یورو بھی نہ ہو اور روز ٹرین میں چھپ کر سفر کرنا پڑے تو پھر یہ سوچنے کی فرصت نہیں رہتی کہ آپ کے برابر کون بیٹھا ہے‘۔
نوجوان کی صاف گوئی اور حالات نے میگزین کے عملے کو اتنا متاثر کیا کہ انہوں نے اسے بطور ڈاکیہ ملازمت کی پیشکش کی اور اس کی تنخواہ 800 یورو ماہانہ مقرر کی گئی۔ اسی ملازمت کے معاہدے کی بنیاد پر اسے باقاعدہ رہائشی اجازت نامہ بھی جاری کردیا گیا۔
مختلف ذرائع سے تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ وائرل ہونے والی یہ تصویر جرمنی میٹرو کی نہیں بلکہ لندن میٹرو کی ہے اور 2019 کی یعنی 6 سال قبل کی ہے اور یہ پوسٹ تصدیق شدہ نہیں ہے اور اس حوالے سے جو معلومات دستیاب ہیں وہ غیر تصدیق شدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
گیم آف تھرونز