ایم ڈبلیو ایم گلگت کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی معدنیات، جنگلات، زمینیں و دیگر وسائل کے تحفظ کے حوالے سے قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی کا بیان حقیقت پر مبنی ہے۔ آغا راحت نے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عارف حسین قنبری  صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران کی ٹیکنالوجی نمائش میں پیش کیے گئے انسان نما روبوٹس حقیقت میں اداکار نکلے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران میں منعقدہ کَش اِنَوکس ٹیک ایکسپو 2025 اس وقت غیر معمولی بحث کا محور بن گئی جب نمائش میں “ایڈوانسڈ ہیومینائیڈ روبوٹس” کے نام سے پیش کیے گئے دو ماڈلز دراصل حقیقی روبوٹ نہیں بلکہ انسانی اداکار نکلے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے دعوے کے ساتھ اسٹیج پر لائے گئے یہ کردار مخصوص ملبوسات، چہرے کے میک اپ اور حرکتوں کی بنا پر روبوٹ کا تاثر دے رہے تھے، مگر باریک بینی سے دیکھنے والوں نے فوراً بھانپ لیا کہ یہ مشینی ڈھانچے نہیں، زندہ انسان ہیں۔

نمائش کی ویڈیوز میں صاف دیکھا گیا کہ ان “روبوٹس” کی پلکیں جھپک رہی تھیں، سینہ انسانی انداز میں حرکت کر رہا تھا اور چہرے کی جلد پر وہی عام داغ دھبے نمایاں تھے جو کسی انسان میں تو ہوسکتے ہیں لیکن انجینئرڈ روبوٹس میں ان کا ہونا ممکن نہیں۔ یہ تضادات سوشل میڈیا پر وائرل کیے گئے تو معاملہ چند ہی گھنٹوں میں تکنیکی حلقوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

بعد ازاں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ نمائشی کردار کسی سرکاری تحقیقی مرکز یا سائنسی ادارے کا منصوبہ نہیں تھے بلکہ ایک نجی کمپنی کی جانب سے نمائش میں توجہ حاصل کرنے کے لیے پیش کی گئی مارکیٹنگ پرفارمنس تھی۔ اس لیے اس پورے مظاہرے کو ایران کی ٹیکنالوجیکل پیش رفت کے طور پر پیش کرنا حقیقت کے برعکس قرار دیا گیا۔

ماہرین نے واضح کیا کہ یہ سائنسی پیش رفت نہیں بلکہ ایک ڈرامائی نمائش تھی جس میں انسانوں کو روبوٹ کا روپ دے کر پیش کیا گیا۔

واقعے کے بعد ٹیک کمیونٹی اور عام صارفین نے سخت ردِعمل دیا۔ کئی افراد نے اسے ٹیکنالوجی کے نام پر فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی حرکات حقیقی سائنسدانوں اور ریسرچ کے عمل کی ساکھ کو متاثر کرتی ہیں۔

تنقیدی آوازوں کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کا دعویٰ کرنے کے بجائے شفاف طور پر پرفارمنس آرٹ کے طور پر اسے پیش کیا جاتا تو بہتر ہوتا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا پاکستان میں کرپشن سے متعلق عوامی تاثرات پر مبنی رپورٹ پر اظہار اطمینان
  • ایران کے بارے میں ٹرمپ کی خام خیالی
  • دبئی، صیہونیوں کی توجہ کا مرکز
  • وزیراعظم نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری دے دی
  • ایران کی ٹیکنالوجی نمائش میں پیش کیے گئے انسان نما روبوٹس حقیقت میں اداکار نکلے
  • سروں کے سلطان راحت فتح علی خان کی آج 51ویں سالگرہ
  • وزیراعظم نے گوادر اور گلگت بلتستان میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری دیدی
  • استاد راحت فتح علی خان آج اپنی 51 ویں سالگرہ منارہے ہیں
  • گلگت، جبری لاپتہ نوجوان کی بازیابی کیلئے تیسرے روز بھی دھرنا
  • آئی ایس او خیبر پختونخوا ریجن کا پہلہ اجلاس عاملہ