وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی معدنیات، جنگلات، زمینیں و دیگر وسائل کے تحفظ کے حوالے سے قائد ملت جعفریہ سید راحت حسین الحسینی کا بیان حقیقت پر مبنی ہے۔ آغا راحت نے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی ترجمانی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عارف حسین قنبری صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سہولت کار حکومت کے کمیشن خور مشیر کی آغا راحت کے خلاف بیان بازی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی کرپشن سے توجہ ہٹانے اور فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان سمیت دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔دن منانے کا مقصد پہاڑی سلسلوں کو ماحولیاتی خطرات سے بچانا اور پہاڑوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کا شعور اجاگر کرنا ہے، آزاد کشمیر کے بیشتر پہاڑی سلسلے سال کے زیادہ تر برف سے ڈھکے رہتے ہیں اور سیاحوں کو مسحور کر دیتے ہیں۔نظام قدرت پہاڑ ہماری زندگی میں کتنی اہمیت کے حامل ہیں اس سے ہر شخص واقف ہے، دنیا کی 24 بڑی چوٹیوں میں سے 8 کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے جبکہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو پاکستان کی پہلی بلند ترین چوٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔پہاڑوں کی سرزمین گلگت بلتستان میں 8611 میٹرز کی بلندی پر موجود دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو اپنے وجود کا جادو جگائے دنیا بھر کے گلائمبررز و دعوت نظارہ دیتی ہیں، اسی چوٹی کو سر کرتے 91 کلائمبرز موت کی نیند سو گئے جبکہ 377 کامیاب ہوئے۔پاکستان میں کم بیش 108 چوٹیاں موجود ہیں جو 7 ہزار میٹرز کی بلندی پر ہیں، چھ ہزار سے نیچے چوٹیوں کی تعداد لامحدود ہے۔پاکستان میں موجود دنیا کی بلند ترین چوٹی کے 2 کی مہم جوئی کے لئے ہر سال کے 2 سمٹ ایکسپڈیشن منعقد ہوتا ہے جس کو سمے کرنے کیلئے دنیا بھر کے کلائمبرز گلگت بلتستان پہنچتے ہیں۔پہاڑ ہماری زندگی میں کتنا اہم کردار ادا کرتے ہیں اس سے کوئی ناواقف نہیں، نظام قدرت پہاڑ ہماری زندگی میں کتنی اہمیت کے حامل ہیں اس سے ہر شخص واقف ہے، جنگلات کی پرورش ہو یا برف باری دونوں ہمارے فائدے کیلئے ہیں۔