راولپنڈی میں چالیس سالہ شخص کو قتل کرکے لاش کنویں میں پھینک دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
راولپنڈی تھانہ روات کے علاقے اوجریالہ گاؤں میں اندھے قتل کی واردات ہوئی جس میں چالیس سالہ شخص کو ہاتھ کمر سے باندھ کر فائرنگ کرکے قتل کرنے کے بعد لاش کنویں میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق فصل کی دیکھ بھال کرنے اور مویشی چرانے کے لیے کھیتوں میں جانے والے مقامی شخص نے کنویں میں نعش دیکھ کرپولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو 1122 کو طلب کرکے ریسکیو ٹیم کے ذریعے لاش کو کنویں سے نکلوایا۔
پولیس حکام کا کہنا تھاکہ لاش تیس سے چالیس سالہ شخص کی ہے جس کی داڑھی ہے، اس کے دونوں ہاتھ کمر پر بندھے ہوئے تھے جبکہ سینے پر گولی لگی ہوئی تھی، لاش کی شناخت کی کوشش جاری ہے۔
پولیس نے فرانزک ماہرین کی جانب سے شواہد اکٹھے کیے جانے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مقتول کی شناخت کے لیے ملحقہ علاقوں سے معلومات حاصل کی جارہی ہیں اور مزید قانونی کارروائی بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی
حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرانے کا منصوبہ ہے، تاکہ صوبے بھر میں ڈرون کے ذریعے ممکنہ خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی ڈرون جیمنگ ٹیکنالوجی متعارف کرا دی ہے، کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) پشاور قاسم علی خان کے مطابق پولیس نے جدید جیمنگ گن کے ذریعے فضا میں پرواز کرتے مشکوک ڈرونز کو کامیابی سے جام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی اضلاع، بالخصوص شمالی وزیرستان، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان جیسے علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے نگرانی اور حملوں کے خدشے کے پیش نظر یہ ٹیکنالوجی وقت کی اہم ضرورت بن چکی تھی۔
یہ جدید جیمنگ ٹیکنالوجی تین کلومیٹر کے دائرے میں کسی بھی مشتبہ ڈرون کو مکمل طور پر ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سی سی پی او کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف اہم تنصیبات، عوامی اجتماعات اور حساس علاقوں کی سیکیورٹی مزید مضبوط ہوگی بلکہ پولیس کی انسداد دہشت گردی صلاحیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو دیگر اضلاع میں بھی متعارف کرانے کا منصوبہ ہے، تاکہ صوبے بھر میں ڈرون کے ذریعے ممکنہ خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔