’خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا‘
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے خواتین صحافیوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔
وفاقی محتسب نے محفوظ ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا خواتین کوبغیر وجہ رات کی شفٹ میں منتقل کیا گیا، خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
وفاقی محتسب انسدادہراسیت نے متاثرہ خواتین کو رات کے وقت ٹرانسپورٹ دینے اور شکایت کنندہ خاتون کو 25ہزار روپےہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے کہا کہ انتظامیہ کا کہنا تھا واپسی 2 بجے رات خواتین کا مسئلہ ہمارا نہیں، انتظامی تبدیلیوں کی آڑمیں صنفی امتیازناقابل قبول ہے، خواتین کیخلاف تعصب،لاپرواہی واضح طور پر ظاہر ہوئی۔
مزیدپڑھیں:موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خواتین کو رات وفاقی محتسب
پڑھیں:
دیا مرزا کی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید
ممبئی (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ دیا مرزا نے کہا ہے کہ بڑی عمر کے مردوں کو رومانی کردار ملتے ہیں مگر ایسا خواتین ایکٹرز کے ساتھ نہیں ہوتا۔
وی دی ویمن ایونٹ میں گفتگو کے دوران 43 سالہ دیا مرزا نے بھارتی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید کی اور کہا کہ خواتین کو عمر بڑھنے کے بعد رومانوی کردار نہیں دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اکثر اُن مرد اداکاروں کے مقابل کاسٹ کیا گیا، جو 50، 60 یا 70 سال ہوتے ہیں، اس طرح کی کاسٹنگ بڑی عمر کی خواتین کے لیے ہرگز نہیں ہوتی۔
بالی ووڈ اداکارہ نے مزید کہا کہ 40 سال کی عمر میں اپنے بہترین کام کے باوجود، وہ اب بھی ایسے اداکاروں کے ساتھ کاسٹ کی جاتی ہیں، جو ان سے کئی دہائیاں بڑے ہیں۔
دیا مرزا نے مسئلے کو خواتین کے اُس حق سے جوڑا کہ انہیں بڑھتی عمر کے ساتھ باوقار، با اختیار، با وقعت اور قابل خواہش کردار نہیں ملتا ہے۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ فلمی دنیا زیادہ بہتر تب ہی ہوگی، جب مرد اور خواتین دونوں کو بغیر کسی عمر کی تفریق کے یکساں مواقع ملیں گے۔
انہوں نے بھارتی سنیما میں ہیرو اور ہیروئن کی عمر کے درمیان فرق کے مسئلے پر کہا کہ میں نے آج تک 60 یا 70 سالہ خاتون اداکارہ کے ساتھ 40 سالہ ہیرو نہیں دیکھا۔
دیا مرزا اداکارہ، پروڈیوسر، اقوام متحدہ کی گڈول ایمبیسڈر ہیں، وہ ماحولیاتی کارکن کی ذمے داری بھی توازن کے ساتھ نبھا رہی ہیں۔
ان کے فلم انڈسٹری میں صنفی مساوات اور نمائندگی پر گفتگو نے نئی بحث چھیڑدی ہے، اس میں بڑھتی عمر کے ساتھ پیدا ہونے والا عدم مساوات بھی شامل ہے۔