افغانستان سے کینیڈا اسمگلنگ کی کوشش ناکام، کشمش کے ڈبوں میں چھپائی گئی 2600 کلو افیون برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اے این ایف نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کراچی بندرگاہ پر انسداد منشیات کی بڑی کارروائی کرتے ہوئے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت بھیجے جانے والے خشک میوہ جات پر مشتمل کنٹینر سے بھاری مقدار میں افیون برآمد کر لی۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق خشک میوہ جات (کشمش) کی آڑ میں مہارت سے چھپائی گئی 2600 کلو گرام افیون برآمد ہوئی۔
اے این ایف کے پورٹ کنٹرول یونٹ نے پروفائلنگ اور خفیہ اطلاع پر افغان ریڈ اور بلیک ریزن کے کنسائمنٹ کو بدالدین یارڈ کراچی میں روک لیا۔ یہ سامان کابل سے قندھار میں افغان کسٹمز حکام نے کلیئر کیا اور پھر چمن بارڈر کے ذریعے پاکستان سے کینیڈا بھیجا جانا تھا۔
اے این ایف پی سی یو ٹیم نے 19 اپریل کو ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل (SAPT) پر سامان کی مکمل تلاشی لی، جس کے دوران 2600 کلو گرام افیون برآمد ہوئی۔
منشیات کو انتہائی مہارت سے کشمش میں اس طرح ملایا گیا تھا کہ ان کا رنگ اور شکل ایک جیسی تھی، جس سے شناخت کرنا تقریباً ناممکن تھی۔
مجموعی طور پر 1816 کارٹن میں سے 260 کارٹن میں سے افیون برآمد ہوئی۔ ہر کارٹن میں تقریباً 10 کلوگرام افیون، کشمش کے ساتھ انتہائی مہارت سے ملی ہوئی تھی۔
اے این ایف ٹیم نے اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیت اور انتہائی مہارت سے ان تمام کارٹن کی تلاشی لی۔
یہ شپمنٹ سلطان محمد سلطانی ولد نور محمد، سکنہ قندھار، افغانستان کی جانب سے محمد کمپنی امپورٹ ایکسپورٹ، کینیڈا کے لیے بک کروائی گئی تھی۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق سامان کا اصل مالک قندھار کا رہنے والا افغان شہری ہے، جس کی شناخت افغان حکومت کے ساتھ وزارت خارجہ (MoFA) کے ذریعے واضح کر دی گئی ہے تاکہ مجرم کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکے۔
یہ کامیاب کاروائی اے این ایف کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور جدید اسمگلنگ کے حربوں کا مؤثر انداز میں سدباب کرنے کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔
ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افیون برآمد اے این ایف مہارت سے
پڑھیں:
لاہور: خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز گرفتار، 22 لاکھ نقدی برآمد
لاہور میں ڈیفنس پولیس نے خاتون سمیت 7 جعلی پراپرٹی ڈیلرز کو گرفتار کر کے 22 لاکھ روپے نقدی برآمد کر لی، گرفتار ملزمان ریکارڈ یافتہ نکلے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی نے تھانہ ڈیفنس اے میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گرفتار ملزمان خود کو جائیداد کا مالک یا پراپرٹی ڈیلر ظاہر کرتے تھے، اپنے ہی جعلساز ساتھیوں سے جائیداد کا معائنہ کرواتے تھے، جعلی معاہدوں کے تحت رقم وصول کر کے غائب ہو جاتے تھے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کے مطابق فراڈ میں اصل مالکان لا علم ہوتے اور خریدار مکمل طور پر دھوکا کھا جاتے تھے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کا بتانا تھا کہ ملزمان جعلی دستاویزات، رجسٹری، اسٹامپ پیپر اور شناختی کارڈ فراہم کرتے اور جعلی دستخط یا انگوٹھے لگوا کر شہریوں کو لوٹتے تھے۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کی جانب سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق ملزمان میں مرکزی ملزم عمران، انور، نعیم، عارف اور ثوبیہ بی بی شامل ہیں۔