انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں راہول ڈریوڈ کی راجھستان رائلز پر میچ فکسنگ کے سنگین الزامات لگ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین پریمئیر لیگ کے موجودہ ایڈیشن میں ایک بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے جہاں راجستھان رائلز پر میچ فکسنگ کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، اس معاملے کی تحقیقات کیلئے بھارتی بورڈ نے کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ راجھستان رائلز کے کئی کھلاڑیوں کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا شبہ ہے، جس نے پاکستان سپر لیگ کے باعث آئی پی ایل کی مقبولیت میں مزید گراوٹ کی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹاس کے دوران شادی کا سوال؛ شبمن گِل پریشان! ویڈیو وائرل

بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے ترجمان نے بھی میچ فکسنگ سے متعلق کمیٹی کی تشکیل اور معاملے پر تحقیقات کی تصدیق کی ہے، انکا کہنا ہے کہ معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور جرم ثابت ہونے پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: آئی پی ایل؛ بنگال ایسوسی ایشن معروف کمنٹیٹرز کی تنقید پر پھٹ پڑی، بڑا مطالبہ کرڈالا

دوسری جانب کرکٹ شائقین اور ماہرین اس واقعے پر سخت تنقید کر رہے ہیں جبکہ آر آر میچ فکسنگ اور آئی پی ایل 2025 اسکینڈل ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: سارہ ٹنڈولکر کے بعد شبمن کا نام کس کیساتھ جوڑا جارہا ہے؟

واضح رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی راجستھان رائلز کے کھلاڑیوں، کوچنگ اسٹاف اور دیگر متعلقہ افراد سے پوچھ گچھ کرے گی، اگر الزامات ثابت ہوئے تو ٹیم پر بھاری جرمانے یا دیگر پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل میچ فکسنگ

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس میں کرپشن الزامات، حیران کن موڑ سامنے آ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: این سی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کی گمشدگی اور کرپشن الزامات کا کیس ایک نیا اور ڈرامائی موڑ اختیار کر گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران ایسے انکشافات سامنے آئے جنہوں نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ عدالت میں پولیس، وکیلِ صفائی اور درخواست گزار کی جانب سے پیش کیے گئے دلائل نے اس کیس کے مختلف پہلوؤں پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔

سماعت کے دوران ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کے خلاف باقاعدہ کرپشن کیس درج ہو چکا ہے، ان کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے اور ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عثمان نے خود اپنے تحریری بیان میں تسلیم کیا کہ وہ جاری انکوائری کے باعث روپوش تھے۔ پولیس کے مطابق عثمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک مشہور ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی تھی۔

درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل رضوان عباسی نے اس مؤقف کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عثمان کو 15 دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور بعد ازاں گرفتاری ظاہر کی گئی۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے عثمان کو اغوا کیا گیا اور ان کی گرفتاری بعد میں ظاہر کر کے قانونی کارروائی کا لبادہ اوڑھا گیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عثمان کے دستخط زبردستی لیے گئے اور ان کے تحریری بیان کی ہینڈ رائٹنگ بھی ان سے مطابقت نہیں رکھتی۔

وکیل نے الزام لگایا کہ اغوا کے شواہد موجود ہیں، جن میں ایک ویڈیو بھی شامل ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ چار افراد نے عثمان کو اسلام آباد سے اغوا کیا۔ یہ کوئی انوکھا واقعہ نہیں بلکہ ایک عام طریقہ کار بنتا جا رہا ہے کہ پہلے کسی کو اٹھا لیا جاتا ہے اور بعد میں اس کی گرفتاری ظاہر کر دی جاتی ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ چونکہ اب مقدمہ درج ہو چکا ہے اور عثمان جسمانی ریمانڈ پر ہے، اس لیے عدالت کے لیے اسے یہاں طلب کرنا ممکن نہیں، تاہم وکیل نے مؤقف اپنایا کہ چونکہ واقعہ اسلام آباد کے دائرہ اختیار میں پیش آیا، اس لیے ہائی کورٹ کو معاملے پر سماعت کا حق حاصل ہے۔

دوسری جانب پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ چونکہ ملزم کے خلاف باقاعدہ انکوائری اور ایف آئی آر دونوں موجود ہیں، اس لیے بازیابی کی درخواست کو نمٹا دیا جائے۔ وکیلِ صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر عثمان نے واقعی رشوت لی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ضرور کی جائے، مگر کسی شہری کو اغوا کر کے یا غیر قانونی طور پر حراست میں رکھ کر انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے جا سکتے۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے، اختیار ولی
  • اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • تنزانیہ میں انتخابی دھاندلی کے الزامات، 3 دن میں 700 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
  • ماہرہ کے بعد صبا قمر پر بھی بوٹوکس کروانے کے الزامات لگ گئے
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس میں کرپشن الزامات، حیران کن موڑ سامنے آ گیا
  • برطانوی شاہ چارلس نے اپنے بھائی سے ’پرنس‘ کا لقب واپس لے لیا
  • شاہ چارلس نے اپنے بھائی شہزادہ اینڈریو سے ’پرنس‘ کا لقب واپس لے لیا
  • بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو کے شاہی عہدے اور رہائش گاہ واپس لے لی
  • امریکہ، حکومتی شٹ ڈاؤن کا سنگین اثر