معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
ہارون اختر خان — فائل فوٹو
وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کا کہنا ہے کہ معیشت کی تیز رفتار ترقی کے لیے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے۔
وزیراعظم کے وژن کے تحت معیشت کو مستحکم کرنے اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ہارون اختر خان نے کراچی چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا جہاں ان کی زیرِ صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ کراچی چیمبر آف کامرس کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
معاون خصوصی ہارون اخترخان نے کہا کہ وہ ان شااللّٰہ وزیراعظم كی امیدوں پر پورا اترنے كی كوشش كریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی چیمبر آف کامرس نے بجٹ تجاویز پیش کیں، متعلقہ ادارے بجٹ تجاویز پر فوری کام شروع کریں۔
معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ کاروبار میں آسانی اور سہولتوں کی فراہمی وزارت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام اور سرمایہ کاری میں اضافہ وزیرِ اعظم کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہارون اختر خان
پڑھیں:
کراچی چیمبر کے غیر معمولی اجلاس عام کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-5
کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے اعلان کیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جنرل باڈی نے متفقہ طور پر چیمبر کے میمورنڈم اور آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن میں اہم ترامیم کو متعدد خصوصی قراردادوں کے ذریعے منظور کر لیا ہے جو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ، قوانین اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق ہیں۔انہوں نے مجید باوانی آڈیٹوریم میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کراچی چیمبر کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی آئینی فریم ورک کو بدلتے ہوئے کاروباری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ قانونی و ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ڈھال لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ترامیم کے سی سی آئی کے مقاصد کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ گورننس کو مزید مضبوط بنائیں گی اور کراچی چیمبر کو ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ 2022 اور 2025 کی ترامیم اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کریں گی۔یہ ترامیم ہمیں پاکستان بھر میں بالخصوص کراچی میں تجارت و صنعت کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گی۔ انہوں نے ممبران کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او)کی ہدایات کے مطابق یہ ترامیم کرنا ضروری تھا جسے ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ و رولز 2013، کمپنیز ایکٹ 2017 اور بعد ازاں 2022 اور 2025 کی ترامیم نیز ایس آر او 525 کے تحت جاری کردہ قانونی ٹیمپلیٹ کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔