کوہاٹ: دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
— فاائل فوٹو
کوہاٹ میں دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نجی کمپنی کو قانونی طور پر دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے لیے اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد سے دریائے سندھ کے کنارے پر واقع علاقہ ریسئی سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہیوی مشینری سمیت کھدائی کا سامان تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق بلاک بی اور سی کی لیز ساڑھے 3 ارب میں بولی دے کر خریدی گئی ہے۔
دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے کام کے دوران مقامی افراد کو بھی روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ سے سونا نکالنے
پڑھیں:
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی
پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، محکمۂ آبپاشی
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ،دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600کیوسک جبکہ ڈائون اسٹریم میں محض 190کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے ۔ 2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی، یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔محکمۂ آبپاشی کے مطابق پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے ، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے ۔محکمہْ زراعت کے مطابق پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔محکمہْ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔