ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف نے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست کر دی۔ عالمی معیشت کے ساتھ امریکی معیشت کی شرح نمو بھی نما کم رہنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار آئی ایم ایف کی وجہ سے ٹرمپ کے رہنے کی
پڑھیں:
پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور، ٹیرف پربات چیت میں پیش رفت
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جون ۔2025 )پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور، خصوصاً امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ باہمی ٹیرف (ٹیکسوں) کے حوالے سے جاری بات چیت میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان آن لائن ملاقات میں اہم معاملے پر بات چیت کی گئی. وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق آن لائن ملاقات پاکستان کے وزیر خزانہ چوہدری اورنگزیب رمدے اور امریکہ کے سیکرٹری آف کامرس ہاورڈ لٹنک کے درمیان ہوئی جس میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بات کی گئی.(جاری ہے)
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تجارتی معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے لیے بامقصد اور تعمیری مذاکرات کا عمل جاری رکھا جائے گا. بیان میں کہا گیا کہ گفتگو کا محور باہمی طور پر فائدہ مند تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنا رہا، جبکہ طے پایا کہ آئندہ دنوں میں تکنیکی سطح پر تفصیلی بات چیت ایک متفقہ روڈمیپ کی بنیاد پر کی جائے گی بیان کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ مذاکرات کو جلد کامیابی سے ہمکنار کیا جائے گا. یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر سے درآمدات پر وسیع پیمانے پر ٹیرف عائد کرتے ہوئے پاکستان سمیت کئی اہم تجارتی شراکت داروں پر اضافی ٹیکس لگائے تھے، جس سے ایک ممکنہ طور پر خطرناک تجارتی جنگ کا آغاز ہوا پاکستان ان دنوں امریکہ کے ساتھ تجارتی توازن کو بہتر بنانے اور ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ 29 فیصد باہمی ٹیرف سے چھوٹ حاصل کرنے کے لیے واشنگٹن کو راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے یہ اضافی محصولات فی الوقت جولائی تک معطل ہیں اور پاکستان آئندہ مہینوں میں ایک تجارتی وفد امریکہ بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ معاملات کو سلجھایا جا سکے. امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے جہاں 2024 میں پاکستانی برآمدات کا حجم 5 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ امریکہ سے پاکستان کی درآمدات تقریباً 2.1 ارب ڈالر کی سطح پر ہیں اس سے قبل بلومبرگ سے انٹرویو میں وزیر خزانہ اورنگزیب رمدے نے کہا تھا کہ پاکستان امریکہ سے مزید مصنوعات خریدنے اور نان ٹیرف رکاوٹیں ختم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ ٹرمپ کے بھاری محصولات سے نجات حاصل کی جا سکے.