بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر  2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف نے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست کر دی۔ عالمی معیشت کے ساتھ امریکی معیشت کی شرح نمو بھی نما کم رہنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر  2.

8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔تجارتی محصولات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے رواں برس کے لیے امریکی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی میں سب سے بڑی کمی کی ہے۔ جنوری میں امریکہ کے لیے آئی ایم ایف کا تخمینہ 2.7 فیصد سے کچھ ہی کم تھا، تاہم اب ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی معیشت کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال میں تیزی سے اضافہ عالمی ترقی میں نمایاں مندی کا باعث بنے گا۔ آئی ایم ایف کے اقتصادی مشیر پیئر اولیور گورنچاس نے کہا کہ گزشتہ برس عالمی ترقی کی پیشن گوئی 3.1 فیصد رہنے کی پیشین گوئی کی گئی تھی، جبکہ رواں برس 3.3 فیصد رہنے کی توقع تھی، جو کم ہو جائے گی۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار آئی ایم ایف کی وجہ سے ٹرمپ کے رہنے کی

پڑھیں:

’’ٹک ٹاک نے مجھے صدر بننے میں مدد دی‘‘، ٹرمپ کا اعتراف

واشنگٹن/بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان آج ٹیلیفونک رابطہ متوقع ہے، جس میں تجارتی تعلقات کے ساتھ ساتھ ٹک ٹاک کے مستقبل پر بھی اہم فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنما اس معاہدے پر بات کریں گے جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بائٹ ڈانس سے امریکی مالکان کے حوالے کیے جائیں گے۔ اگر یہ ڈیل طے پا گئی تو ایپ کو امریکہ میں بند ہونے سے بچایا جا سکے گا۔

یاد رہے کہ کانگریس نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر جنوری 2025 تک ٹک ٹاک امریکی ملکیت میں نہ آیا تو ایپ بند کر دی جائے گی۔ تاہم صدر ٹرمپ نے قانون پر فوری عملدرآمد نہیں کیا کیونکہ ان کے مطابق ٹک ٹاک لاکھوں صارفین کے درمیان نہایت مقبول ہے اور سیاسی طور پر بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ٹرمپ نے جمعرات کو کہا: ’’مجھے ٹک ٹاک پسند ہے، اس نے میری انتخابی مہم میں بھی مدد کی۔ ٹک ٹاک ایک قیمتی اثاثہ ہے اور امریکہ اس پر اختیار رکھتا ہے۔‘‘

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ نئی ملکیت کے ڈھانچے میں چین کو کس حد تک کنٹرول حاصل ہوگا اور کانگریس اس معاہدے کی منظوری دے گی یا نہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بائٹ ڈانس کا الگورتھم ٹک ٹاک امریکہ میں بھی استعمال ہوگا، جس پر سکیورٹی خدشات باقی ہیں۔

اس کے علاوہ دونوں رہنما تجارتی مسائل، سیمی کنڈکٹرز، ایوی ایشن معاہدوں، سویا بین کی خریداری اور فینٹانائل کیمیکلز کی برآمدات جیسے امور پر بھی بات کریں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ڈیل امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی میں کسی حد تک نرمی لا سکتی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ٹک ٹاک نے صدر بننے میں مدد دی‘ ٹرمپ کا اعتراف
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو: ٹک ٹاک اور تجارتی معاہدے زیر بحث
  • عالمی پانی کا نظام غیر مستحکم ہوگیا ، سیلاب اور خشک سالی کے خطرات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے . عالمی موسمیاتی ادارہ
  • ’’ٹک ٹاک نے مجھے صدر بننے میں مدد دی‘‘، ٹرمپ کا اعتراف
  • 97 فیصد میڈیا میرے خلاف، لائسنسوں سے محروم کردینا چاہیے، امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی
  • گولڈ بلین کیا ہے اور اسکی حکمرانی کو کیا خطرہ درپیش ہے؟
  • امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • ٹرمپ کا دیو قامت سنہری مجسمہ نصب
  • ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • اسرائیل کی عالمی تنہائی بڑھ رہی، محاصرے کی سی کیفیت ہے، نیتن یاہو کا اعتراف