جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) فیصل آباد میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹکو فیصل آباد میں جاپانی امداد سے مکمل ہونے والے منصوبے اور پانی کی تقسیم کے نظام کی بہتری کی رسمی حوالگی کی تقریب منعقد ہوئی۔اس منصوبے پر جاپان کی طرفسے 4.094 بلین ین کی گرانٹ فراہم کی گئی۔جائیکاپاکستان کے چیف نمائندے جناب ناؤاکی میاتا ، فیصل آباد واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسیواساکے مینیجنگ ڈائریکٹر جناب عامر عزیز اور جاپان کےپاکستان میں سفیر آکاماتسو شوئچی نےتقریب میں شرکت کی۔
فیصل آباد پاکستان کا تیسرا بڑا شہر ہے، جہاں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے موجودہ پانی کی فراہمی ناکافی ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو مناسب پانی کی سہولت دستیاب نہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے جائیکا نے 2016 سے 2019 تک تکنیکی تعاون فراہم کیا اور 2038 تک کے لیے واٹر، سیوریج اور ڈرینیج ماسٹر پلان تیار کیا۔(جاری ہے)
اس منصوبے کو اس ماسٹر پلان میں ترجیحی منصوبے کے طور پر شامل کیا گیا۔
اس گرانٹ سے پرانے جھال خانوانہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کو اپ گریڈ کیا گیا، پانی کے پائپ لائن اور ترسیلی نظام کو بھی بہتر بنایا گیا، جس سے پانی کی فراہمی تین گنا بڑھ گئی۔ اس سے نہ صرف پانی کی سہولیات بہتر ہوئیں بلکہ شہریوں کی صحت اور رہائش کے معیار میں بھی بہتری آئیہے ۔ یہ منصوبہ ایس ڈی جیکے ہدف 6"تمامافراد کے لیے صاف پانی اور صفائی" کے حصول میں بھی مدد دے گا۔ تقریب میں سفیر آکاماتسو نے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ جاپان کی مدد سے لگائی گئی تمام سہولیات کو دیرپا اور مؤثر انداز میں استعمال کیا جائے گا اور اس منصوبے سے حاصل ہونے والی مہارت سے فیصل آباد کے عوام فائدہ اٹھائیں گے۔" جائیکا پاکستان کے نمائندے نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ اس منصوبے کے ذریعے زیادہ سے زیادہ شہریوں کو محفوظ پانی مہیا کیا جا سکے اور فیصلآبادکےرہائشیوںکاماحولبہتر ہو۔" اسگرانٹایڈمنصوبےاورجاریتکنیکیتعاونکےمنصوبےکےذریعے جاپان کی حکومت اور جائیکا پاکستان میں محفوظ پانی کی فراہمی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پانی کی فراہمی فیصل آباد کے لیے
پڑھیں:
جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
ٹوکیو(نیوز ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں شوہر حضرات اپنی پوری تنخواہ حتیٰ کہ اپنی دیگر کمائی بھی بیویوں کے حوالے کرکے ان سے ماہانہ جیب خرچ لیتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی مرد حضرات ہرماہ بیویوں کو اپنی تمام کمائی سونپنے کے بعد ان سے ماہانہ پاکٹ منی جسے جاپانی زبان میں ( okozukai کہاجاتا ہے ) وصول کرتے ہیں، اس رقم سے جاپانی مرد سگریٹ سمیت دیگر چیزیں خریدتے ہیں۔
غیر ملکی ریسرچ فرم Soft brain Field کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 74 فیصد جاپانی خواتین گھریلو اخراجات کا کنٹرول سنبھالتی ہیں اور ان خواتین میں چھوٹے بچوں والی مائیں بھی شامل ہیں۔
سروے کے مطابق جاپان میں مرد خوشی سے اپنی پوری تنخواہ بیویوں کو نہیں دیتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام اپنے خاندان کیلئے صرف پیسے کمانا ہےچاہے پھر اس کیلئے انہیں قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی۔
روایتی طور پر جاپان میں بیویوں کے ہاتھوں میں تنخواہیں دینے کا رجحان دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دیکھنے میں آیا اور یہی وجہ ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی اقتصادی ترقی میں خاطر خوا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
ماہرین جاپانی مردوں کی جانب سے اپنی بیویوں کو تنخواہ حوالے کرنے سے متعلق 3 وجوہات قابل غور سمجھتے ہیں۔
٭جاپان میں گھریلو مالی انتظامات خواتین کے سپرد کرنا ایک ثقافتی رجحان تصور کیا جاتا ہے جس کے تحت مرد حضرات بیوی کے زیر انتظام گھریلو اخراجات کیلئے اپنی پوری تنخواہ ادا کرتے ہیں
٭بیوی کو پوری تنخواہ دے کرجاپانی مرد شادی جیسے رشتے میں شفافیت اور اعتماد کو فروغ دیتے ہیں، اس کے بعد بیوی ہی بلز، بچت اور دیگر اخراجات کیلئے رقم مختص کرتی ہے۔
٭ خواتین چونکہ گھروں میں رہ کر بچوں اور گھریلو انتظامات زیادہ دیکھتی ہیں لہٰذا وہ روزمرہ کے اخراجات کا انتظام بھی بآسانی کرسکتی ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ جاپان میں ایسے جوڑے جہاں دونوں پارٹنرز کام کرتے ہیں، ایسی صورت میں مرد اپنی پوری تنخواہ بیوی کو نہیں دیتے کیوں کہ اس صورتحال میں جاپان میں بیوی کو پوری تنخوا ہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی ۔
Post Views: 4