پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کی ماہانہ ای-کچہری آج ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ورکس اینڈ ڈویلپمنٹ سمیر سعید کی صدارت میں منعقد ہوئی۔

اس موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ ڈیرہ غازی خان ایئرپورٹ کو اے 320 طیاروں کے لیے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور یہ منصوبہ آئندہ سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرسائیڈ اور پارکنگ کی سہولیات کو بہتر بنانے کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے، گوادر سے پنجاب کے لیے پروازوں کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ ایک بزنس پلان تیار کر لیا گیا ہے جس میں فضائی کمپنیوں کو پرکشش مراعات کی پیشکش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ڈرونز سے متعلق جامع پالیسی جلد مرتب کرلی جائے گی، سول ایوی ایشن اتھارٹی

ای کچہری کے دوران عوام کی جانب سے پروازوں کی تاخیر، سامان کے گم ہونے اور عملے کے رویے سے متعلق شکایات سامنے آئیں جنہیں ڈی جی نے فوری طور پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کو بھیجنے کی ہدایت کی۔ لاہور ایئرپورٹ پر ایک بچے کو چوٹ لگنے کے واقعے پر انہوں نے تمام ایئرپورٹس پر فرسٹ ایڈ کٹ میں ٹیٹنس کے ٹیکے شامل کرنے کا حکم دیا۔

ژوب ایئرپورٹ پر کنٹریکٹ اور ائیرپورٹ سروسز ملازمین (اے پی ایس) کے عملے کی تنخواہوں اور کنٹریکٹ سے متعلق معاملات پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ زیر غور ہے اور جلد فیصلے متوقع ہیں۔ ای کچہری کے اختتام پر انہوں نے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی تجاویز سے بہتری کے لیے رہنمائی حاصل ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

dera ghazi khan airport ایئرپورٹ ڈیرہ غازی خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایئرپورٹ ڈیرہ غازی خان پر انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

  بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا 

پاکستان کےساتھ حالیہ جنگ میں عبرت ناک شکست کے بعد بھارت نے اپنے مگ21 فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا  ۔

بھارتی دفاعی حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فضائیہ 62 سال کی سروس کے بعد ستمبر 2025 تک اپنے مگ 21 لڑاکا جیٹ طیارے کو مرحلہ وار ختم کر دے گی، انھیں تیجس جنگی طیارے (ایل سی اے) مارک 1A سے تبدیل کیا جائے گا۔
حکام نے بتایا کہ مگ21 طیارے کو آپریٹ کرنے والے اسکواڈرن اس وقت راجستھان کے نل ایئر فورس بیس میں تعینات ہیں۔
ایک دفاعی اہلکار نے کہا کہ بھارتی فضائیہ اس سال ستمبر تک مگ 21 لڑاکا طیارہ کو مرحلہ وار ہٹاے دے گی انہیں مزید استعمال نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مگ21 ہندوستان کا پہلا سپرسونک جیٹ طیارہ ہے جسے سابق سوویت یونین کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 1963 میں فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا، اس طیارے کو 1965 کی پاک بھارت جنگ میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔
پاکستان کے ہاتھوں حالیہ جنگ میں بھارت کے تقریباً 5 سے 7 طیارے تباہ ہوئے تھے جن میں رافیل سمیت مگ 29 طیارے بھی شامل تھے، بھارت نے پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد کئی بڑے دفاعی فیصلے کئے ہیں۔

 

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • "ایک اہم صوبائی عہدیدار ڈیرہ اسمعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے؟" 
  • سرحدی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں اور راکٹوں کا استعمال
  • شہری فیک کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے موصول پیغامات سے ہوشیار رہیں، پی ٹی اے
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان
  • حادثات، ہلاکتیں اور بدنامی: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا 
  • مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
  • بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ