اہل غزہ سے یکجہتی پرسوں دیہات، گلی محلوں کی دکانیں بھی بند ہونی چاہئیں: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 26 اپریل کو اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے بڑی مارکیٹیں ہی نہیں، دیہاتوں اور شہروں کے گلی محلوں کی دکانیں بھی بند ہونی چاہیں، پوری قوم متحد ہوکر دنیا کو پیغام دے کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ ہڑتال کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔ امریکہ، اسرائیل اور بھارت شیطانی مثلث ہے، اسرائیل کے گریٹر ریاست بننے کے عزائم واضح ہیں، مسلم دنیا پر مسلط بے حمیت حکمران خاموشی کی چادر تانے ہوئے ہیں، پاکستان میں حکومت تو کیا اپوزیشن بھی ٹرمپ کی آشیر باد چاہتی ہے۔ حکمران طبقہ نے نعوذ باللہ امریکہ کو خدا سمجھ رکھا ہے، یہ کتنے نادان ہیں کہ اس سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں جو کسی کا دوست نہیں۔ حماس نے پوری انسانیت کو مزاحمت کا درس دیا۔ اہل غزہ قبلہ اول کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں ان کے لیے وہ سب کچھ کرنا چاہیے جو ہم کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے تاجر کنونشن سے خطاب میں کیا۔ امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر گوجرانوالہ مظہر رندھاوا اور بزنس کمیونٹی کی بڑی تعداد نے کنونشن میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اہل غزہ
پڑھیں:
ٹرمپ غزہ میں مظالم کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ حکمرانوں نوبل انعام کیلئے نامزد کردیا ہے، حافظ نعیم
لاہور:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، لوگ فاقوں سے شہید ہو رہے ہیں جب کہ اسرائیل اسے اپنی فتح قرار دے رہا ہے، صہیونی مظالم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جبکہ پاکستانی حکمران اس سے نوبل انعام کے لیے نامزد کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے ایک نحیف بچے کی تصویر شیئر کرکے اسلامی دنیا کے حکمرانوں اورعالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ غزہ کا فاقہ زدہ بچہ 18 ماہ کا محمد زکریا ہے جس کی تصویر امریکا، اور اقوام متحدہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد ''مہذب'' دنیا کی ناکامی اور عالمی قوانین کی پامالی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین میں صہیونی افواج کی سفاکیت انسانی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اسرائیل کی بارود اور آگ کی بارش بلاتمیز مساجد، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بمباری سے 60 ہزار سے زائد لوگ جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شہید ہوگئے ہیں، زخمیوں اور ملبے تلے دب جانے والوں کی تعداد کا تاحال اندازہ نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے لاکھوں کی آبادی کو خوراک اور ادویات کی ترسیل پر بھی پابندی لگا رکھی ہے، اہل غزہ کو پینے کے پانی تک کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی مظالم کو ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جب کہ پاکستان کے حکمرانوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے اسلامی دنیا اور بالخصوص عرب ممالک اور پاکستان کے حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوں اور غزہ کے معاملہ پر امت کے جذبات کی ترجمانی کریں۔