وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ زکوٰۃ کی تنظیمِ نو اور اصلاحات سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں غریب و مستحق افراد تک مالی امداد بروقت اور شفاف طریقے سے پہنچانے کے طریقہ کار پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی سربراہی میں محکمہ زکوٰۃ کی تنظیم نو اور اصلاحات کے لیے ایک جامع پلان تیار کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ اصلاحاتی عمل کے دوران کسی بھی ملازم کو ملازمت سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زکوٰۃ کی تقسیم کے لیے ایسا مؤثر میکنزم تشکیل دیا جائے، جس کے تحت مستحقین کو براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سالوں سے مستحقین کو زکوٰۃ کی عدم فراہمی باعثِ تشویش ہے اور اس نظام کو ہر صورت درست کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: جامعہ بلوچستان کے ملازمین کا انوکھا احتجاج، زکوۃ و خیرات جمع کرنا شروع کردی

وزیراعلیٰ نے زکوٰۃ کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا اور واضح کیا کہ کرپشن، کمیشن اور بدعنوانی کے تمام راستے بند کیے جائیں تاکہ مستحقین کو ان کا حق وقت پر پہنچ سکے۔

انہوں نے محکمہ زکوٰۃ میں نئی بھرتیوں کے بجائے دستیاب افرادی قوت کے مؤثر استعمال کی ہدایت بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک سے زکوٰۃ کی فراہمی کے ساتھ ہی مستحقین کے اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کا نظام بنایا جائے۔

اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی امور، زکوٰۃ و اوقاف محترمہ شہناز صادق عمرانی، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری زکوٰۃ و مذہبی امور محمد اسحاق جمالی اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ایک ماہ میں زکوٰۃ کے شفاف اور مؤثر نظام کے لیے جامع سفارشات مرتب کرکے منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

میر سرفراز بگٹی وزیر اعلٰی بلوچستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: میر سرفراز بگٹی وزیر اعل ی بلوچستان مستحقین کو زکو ۃ کی کے لیے

پڑھیں:

افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی

اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل کو شفاف، منظم اور باوقار انداز میں مکمل کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی فرد کی عزت نفس متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان وفاقی پالیسی کے تحت مہاجرین کے انخلاء پر عملدرآمد کرا رہی ہے اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین سے قریبی رابطہ قائم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ایم سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کے انخلاء اور قلعہ عبداللہ میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، آئی جی پولیس محمد طاہر، ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ، کمشنر افغان ریفوجیز بلوچستان ارباب طالب المولا سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے، جبکہ ڈی آئی جی ژوب، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او قلعہ عبداللہ و چمن نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو افغان مہاجرین کے انخلاء اور سکیورٹی انتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ انخلاء کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تضحیک آمیز رویوں کی شکایات موصول ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ انخلاء کے دوران ہر ممکن تعاون اور معاونت فراہم کی جائے اور خواتین کی سہولت کے لئے عارضی بنیادوں پر فیمیل سکیورٹی اہلکاروں کی بھرتی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ انخلاء کا عمل انسانی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں قلعہ عبداللہ کی امن و امان کی صورتحال پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات دیں کہ ضلع سے تمام جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ لیویز اور پولیس کے دائرہ کار سے قطع نظر بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں اور کسی بھی جرائم پیشہ گروہ کو رعایت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے قلعہ عبداللہ کے ڈویژنل اور ضلعی انتظامی افسران کو بحالی امن کا خصوصی ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو ارسال کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • چمن میں دھماکا: 5 افراد جاں بحق، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت
  • افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
  • شفاف اور فوری تحقیقات کیلئے ایف آئی اے و نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
  • جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان
  • جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کا ہر لمحہ قیمتی، اینالینا بیئربوک
  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف