ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ ہو گا یا نہیں ؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے حیران کن کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
ممبئی (نیوز ڈیسک )بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی حکومتی ایما پر ایک مرتبہ پھر کھیل میں پھر سیاست لے آیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے حکومتی دباؤ پر پاکستان سے کسی بھی قسم کی کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ اور موجودہ سفارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر کرکٹ میچز منعقد نہیں کیے جائیں گے۔بورڈ ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی مسائل کے سبب پاکستان کیساتھ کسی بھی قسم کی کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں بھی پاک بھارت میچز پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔
دوسری جانب بھارتی بورڈ کے بیان کے بعد ایشیاکپ اور چیمپئینز ٹرافی جیسے ٹورنامنٹس پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ادھر بھارتی بورڈ کے یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012 میں آخری بار ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی جس کے بعد سے دونوں ٹیمیں محض آئی سی سی ایونٹس میں ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ، انڈیکس ایک لاکھ ، 15 ہزار سے نیچے آ گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھارتی کرکٹ بورڈ
پڑھیں:
بھارتی ریاستی دہشت گردی : چشم کشا ڈاکیومنٹری
بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارتی سوچ کار فرما ہے۔ پاکستان اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے ان گنت ثبوت پیش کر چکا ہے۔ بھارت پر پاکستان دشمنی کا بھوت سوار ہے۔ جب سے بی جے پی راج سنگھاسن پر بیٹھی ہے بھارت کے ریاستی ادارے ہندوتوا نظریات کے زیر اثر آتے جا رہے ہیں ۔کون نہیں جانتا کہ بی جے پی دراصل آر ایس ایس کا سیاسی ونگ ہے۔ مسلم دشمنی آر ایس ایس اور بی جے پی کی رگوں میں خون بن کر دوڑتی ہے ۔ایک اسلامی ریاست ہونے کے ناطے پاکستان کا وجود بھارت اور آر ایس ایس کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ لسانی اور نسلی تعصب کی بنیاد پر سقوط مشرقی پاکستان کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا کر بھارت نے دراصل تقسیم برصغیر کا بدلہ چکایا تھا ۔اسی زہریلی سوچ کے تابع بھارتی ریاستی ادارے پاکستان کے مزید حصے بخرے کرنا چاہتے ہیں ۔بلوچستان کو بدامنی کی آگ میں جھونکنے کے لیے بھارت دہشت گردی کا ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ بھارتی سرپرستی میں سرحد پار دہشت گردی کا معاملہ تصور اتی نہیں بلکہ ایک ناقابل تردید ٹھوس حقیقت ہے ۔بھارتی جاسوس کھل بھوشن یادو آج بھی پاکستان کی تحویل میں ہے۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورک چلانے والا یہ جاسوس بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر تھ۔ا یہ معاملہ اہم بین الاقوامی فورمز کے علاوہ عالمی عدالت انصاف میں بھی جا چکا ہے ۔بھارتی ریاستی دہشت گردی کا جیتا جاگتا ثبوت دنیا دیکھ چکی ہے ۔
گزشتہ برس ہتھیار ڈال کر تائب ہونے والے علیحدگی پسند دہشت گرد گروہ کے کارندوں نے قومی میڈیا پر بھارتی دہشت گردی کا پردہ چاک کیا تھا۔ کا لعدم بی ایل اے کی دہشت گردی اور بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان کے خلاف گھناونی سازشوں کی تفصیلات پریس کانفرنس میں گلزار امام عرف شامبے اور سرفراز بنگل زئی نے بیان کی تھی ۔پاکستان متعدد بار اقوام متحدہ کے فورم پر سفارتی ذرائع سے عالمی برادری تک بھارتی دہشت گردی کے ثبوت ڈوزیئرز کی صورت میں پیش کر چکا ہے ۔ یہ پہلو توجہ طلب ہے کہ ایک جانب بھارت نہایت ڈھٹائی سے پاکستان کے پیش کیے ہوئے ثبوت جھٹلاتا ہے اور دوسری جانب اس کے اہم ریاستی اہلکار اپنی زبان سے سرحد پار دہشت گردی کا اعتراف کر کے سیاسی فوائد بٹورنے کی کوشش کرتے ہیں ۔پاکستان کے ریاستی چینل پی ٹی وی ورلڈ نے اس موضوع پر ایک مفصل دستاویزی فلم جاری کی ہے ۔اس ڈاکومنٹری کا عنوان ہے ‘ٹیرر بائی ڈیزائن ‘ ۔اس مختصر دورانیے کی فلم میں عشروں پر محیط بھارتی ریاستی دہشت گردی کے چشم کشا حقائق نہایت صراحت کے ساتھ پیش کر دیے گئے ہیں۔ یہ ایک تشویش ناک حقیقت ہے کہ بھارت بطور ریاست پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کرتا ۔پاکستان کو غیر مستحکم کر کے ریاستی وجود کو پارہ پارہ کرنے کی خواہش بھارت کے ریاستی اداروں کے دل میں بہت شدت سے مچل رہی ہے ۔دنیا میں بھارت شاید وہ واحد نام نہاد جمہوریہ ہے جس کا وزیراعظم علی الاعلان یہ اعتراف کرتا ہے کہ سقوط ڈھاکہ میں ہندوستان نے بھرپور سازشانہ کردار ادا کیا تھا ۔یہ اعتراف جرم علاقائی اور عالمی میڈیا پر شہ سرخیوں میں شائع ہو چکا ہے ۔یوٹیوب اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اجیت دول کی وہ بدنام زمانہ تقریر سنی جا سکتی ہے جس میں موصوف نے بلوچستان کے علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں پر پیسہ پانی کی طرح بہانے کا منصوبہ کھلے عام بیان کیا تھا ۔بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کئی مرتبہ پاکستان میں دہشت گردی کروانے کی دھمکیاں دیں۔ بھارتی ریاستی جھوٹ کو میڈیا پر پھیلانے والے میجر ریٹائرڈ گورو وآریا اور ارناب گوسوامی جیسے جعلساز کردار ہر روز پاکستان میں دہشت گردی کا فخریہ اعتراف کرتے ہیں۔
معرکہ حق کی شب کراچی بندرگاہ کی تباہی اور بلوچستان کی علیحدگی کے جھوٹے افسانے تراشنے والے دروغ گو کردار آج بھی پوری ڈھٹائی سے بھارت کے ریاستی جرائم پر فخر کر رہے ہیں ۔پی ٹی وی ورلڈ کی دستاویزی فلم میں سی آئی اے کی سابق اہلکار سارہ ایڈمز اور سابق امریکی سیکرٹری دفاع چک ہیگل کے چشم کشا انکشافات بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے کالعدم بی ایل اے اور دیگر علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں سے گہرے تعلقات کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی داستانیں اب جنوبی ایشیا سے نکل کر مغربی دنیا تک پھیل چکی ہیں ۔امریکہ،کینیڈا اور یو کے میں سکھ لیڈروں کو اجرتی قاتلوں کے ذریعے راہ سے ہٹانے کے شرمناک واقعات مودی کی ہندوتوا سر کار کے ماتھے پر کلنگ کا داغ ہیں۔ بھارت کے ریاستی ادارے فتنہ خوارج اور فتنہ ہندوستان کی پشت پناہی کر کے پاکستان کی سالمیت پر وار کر رہے ہیں۔ اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مودی سرکار ریاستی دہشت گردی کے ذریعے بچوں، عورتوں اور نہتے شہریوں کے لہو سے ہولی کھیل رہی ہے۔ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی بے رحمانہ ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے بھارت کے ریاستی ادارے پوری طرح کارفرما ہے۔ دہشت گرد ریاست بھارت کے انتہا پسند اہلکار علاقائی امن کے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔