City 42:
2025-11-05@03:13:33 GMT

اسحاق ڈار

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

[7:01 pm, 24/04/2025] +92 317 2424118: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ اور اٹارنی جنرل کی پریس کانفرنس


نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار
آج قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس ہوا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

اجلاس میں سیاسی وعسکری قیادت نے شرکت کی،اسحاق ڈار

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے،نائب وزیراعظم 

پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

سندھ طاس معاہدے کے بارے میں بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کرسکتا،اسحاق ڈار

بھارتی یکطرفہ اقدامات کے ردعمل میں شملہ معاہدہ سمیت دوطرفہ معاہدوں پرنظرثانی کرسکتے ہیں، اسحاق ڈار

واہگہ بارڈرکوبندکیاجارہاہے، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار

واہگہ کے راستے ہر قسم کی تجارت کو معطل کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار

بھارتی شہریوں کیلئے سارک ویزا سکیم کے تحت جاری ویزے منسوخ کرنے کافیصلہ کیا گیا، اسحاق ڈار

زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار،  امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم

سکھ یاتری اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے، نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار

بھارت کے فوجی اتاشیوں کوناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے،نائب وزیراعظم

نا پسندیدہ شخصیات کو 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کاکہاگیاہے،اسحاق ڈار

پاکستان میں موجودبھارتی شہریوں کو30 اپریل تک ملک چھوڑنے کاحکم دیاگیاہے، اسحاق ڈار

پاکستان کے پاس ایسے شواہدہیں کہ سرینگرمیں جدیداسلحے سے لیس کچھ غیرملکی موجودہیں، اسحاق ڈار

مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی

مسلح افواج پاکستان کی سلامتی اورخودمختاری کے تحفظ کیلئے مکمل تیار ہیں، اسحاق ڈار

کسی بھی قسم کی مہم جوئی اورجارحیت کابھرپورجواب دیاجائے گا،اسحاق ڈار

پاکستان کی فضائی حدود کو بھارتی ایئرلائنزکیلئے بند کیا جا رہا ہے، اسحاق ڈار

بھارتی ناظم الامورکودفترخارجہ طلب کرکے قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلوں سے آگاہ کیا جا رہا ہے،اسحاق ڈار

کسی بھی قسم کی جارحیت کاجواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں، نائب وزیراعظم 

نواز شریف کا لندن سے فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

پاکستا ن کے پانی کوروکنے کے عمل کوجنگ تصورکیاجائے گا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

پاکستان اس طرح کاکوئی اقدام ہرگز برداشت نہیں کرے گا،اسحاق ڈار

پاکستان نے ہمیشہ امن وسلامتی کی بات کی ہے،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

24کروڑعوام کی طاقت سے ہرقسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،اسحاق ڈار

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک اوردیگرسٹیک ہولڈرز ضامن ہیں، اسحاق ڈار

وزیر دفاع

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے طریقہ کار کیخلاف درخواست گزار کے وکیل کومہلت

بھارتی وزیراعظم مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہے، وزیردفاع خواجہ آصف

مقبوضہ کشمیرمیں 9 لاکھ بھارتی فوج کے باوجود پہلگام کاواقعہ سوالیہ نشان ہے۔ وزیردفاع

پاکستان دنیاکا واحد ملک ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہوا،وزیردفاع 

پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں،خواجہ آصف

کینیڈا سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردیدشواہدموجودہیں، وزیر دفاع

بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کابھرپورجواب دیں گے ،وزیردفاع خواجہ آصف

کلبھوشن یادیوبھارت کی دہشتگردی میں ملوث ہونے کی سب سے بڑی گواہی ہے،وزیردفاع

بھارتی جارحیت پر پاکستان کے بھرپورجواب میں کسی کوشک وشبہ نہیں ہوناچاہئے،وزیردفاع

وفاقی وزیر اطلاعات

سندھ طاس معاہدے کی معطلی کاکوئی قانونی جواز نہیں ہے،وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ

 بھارتی اقدام دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کوسبوتاژ کرنے کی کوشش ہے،وزیراطلاعات

قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی اقدامات کاسودسمیت جواب دے دیاہے،وزیراطلاعات

آج پاکستان نے بھارت کی گیدڑبھبکیوں کابھرپورجواب دیاہے،وزیراطلاعات

پاکستان نے بھارت کے ساتھ دوطرفہ اور کسی بھی تیسرے ملک کے ذریعے تجارت کومعطل کردیاہے، وزیر اطلاعات

دنیا جان چکی ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کوسپانسرکرتاہے،وزیراطلاعات

بھارت اپنے سیاسی فائدے کیلئے دہشتگردی کواستعمال کرتاہے،وزیراطلاعات

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

بھارتی حکومت اپنی ناکامی کاملبہ کسی اورپر ڈالنے کی کوشش نہ کرے ،وزیرقانون

اٹارنی جنرل

سندھ طاس معاہدے کی کسی بھی صورت یکطرفہ معطلی نہیں ہوسکتی ،اٹارنی جنرل
[7:02 pm, 24/04/2025] +92 317 2424118: Awais kiyani

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی اسحاق ڈار پاکستان اسحاق ڈار بھارت سندھ طاس معاہدے ہے وزیراطلاعات محمد اسحاق ڈار نے بھارت کسی بھی

پڑھیں:

بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری

ریاض احمدچودھری

انڈین اٹاامک انرجی ریگولیشن بورڈ نے براہموس میزائلوںکی سٹوریج سائٹ پر پاکستان کے حملے کے بعد وہاں سے جوہری مواد سے تابکاری کا الرٹ جاری کیا ہے۔بھارتی حکومت نے انڈین نیشنل ریڈیولاجیکل سیفٹی ڈویژن کے ذریعے، بیاس، پنجاب کے قریب 10مئی کو برہموس میزائل اسٹوریج سائٹ پر پاکستان کے حملے کے بعد 3سے 5کلومیٹر کے دائر ے میں مقیم لوگوں کو تابکاری کے اخراج کی وجہ سے فوری طورپر انخلاء کرنے گھرسے باہر نہ نکلنے ، کھڑکیاں بند کرنے، زیر زمین پانی کے استعمال سے گریز کرنے اور باہر نکلنے کی صورت میں حفاظتی ماسک پہننے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس تشویشناک صورتحال سے واضح ہوتاہے کہ بھارت کا جوہری پروگرام غیر محفوظ ہے جس سے خطے میں ماحولیاتی خرابی پیداہونے کے ساتھ ساتھ تابکاری پھیلنے کا خطرہ ہے۔
بھارت کے جوہری پروگرام کو فوری طور پر بند کیاجانا چاہیے۔ پاکستان اب قانونی طور پر اس مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھا سکتا ہے، آئی اے ای اے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جیسے اداروں پر زور دے سکتا ہے کہ وہ بھارت کے جوہری اثاثوں کو بین الاقوامی نگرانی میں رکھیں اور پابندیوں پر غور کریں۔بھارت کا ٹریک ریکارڈ، بشمول مارچ 2022میں پاکستان پر برہموس میزائل کی حادثاتی فائرنگ، لاپرواہی کے خطرناک رحجان کی عکاسی کرتا ہے۔
مودی حکومت جوہری مواد کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے میں مصروف ہے، جس کے باعث یورینیم چوری، اسمگلنگ اور ایٹمی مواد کی بدانتظامی بھارت کی تاریخ کی سنگین مثال بن چکی ہے۔یہ تمام صورتحال بھارتی سیکیورٹی کی ناکامی اور مودی کی نااہلی و غفلت کو بے نقاب کرتی ہے، بین الاقوامی میڈیا مشرقی جھارکھنڈ ریاست میں تین سرکاری کانوں سے نکلنے والے تابکاری فضلے کو صحت کے لیے سنگین خطرہ قرار دے چکا ہے۔ انتہا پسند مودی کا جوہری جنون عوام کی صحت اور زندگیوں کو تابکاری کے سنگین خطرات سے دوچار کر رہا ہے، جھارکھنڈ کے یورینیم ذخائر کو جوہری ہتھیاروں سے جوڑنا مودی حکومت کے سیاسی ہتھکنڈوں اور غیر ذمہ داری کا واضح ثبوت ہے۔ مودی حکومت کا جوہری ایجنڈا خطے میں کشیدگی اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔امریکہ کے دارا لحکومت واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل تھریٹ انڈیکس کے نام سے ایک ادارہ قائم ہے۔جو دنیا کے170ممالک کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت، ان کے پھیلاؤ اور عدم پھیلاؤ پر تحقیق کرتا ہے۔بعد از تحقیقات یہ ادارہ ایک رپورٹ شائع کرتا ہے،جس میں اس بات کی نشاندہی کی جاتی ہے کہ کس ملک کے ایٹمی ہتھیار زیادہ محفوظ ہیں اور کس ملک کا حفاظتی انتظام ناقص ہے۔
این ٹی آئی انڈیکس کی جوہری، تابکاری سلامتی کی درجہ بندی کے مطابق پاکستان جوہری مواد کی سکیورٹی امور میں 19ویں نمبر پر براجمان ہے۔پاکستان کے بعد ہندوستان، ایران اور شمالی کوریا کا درجہ ہے۔ پاکستان کا رواں سال 3 مزید پوائنٹس حاصل کرکے جوہری مواد کی سلامتی میں اسکور 49پر پہنچا، پاکستان نے 2020ء کے مقابلے میں 3پوائنٹس، 2012ء کے مقابلے میں 18 پوائنٹس بہتری دکھائی۔ ہندوستان میں جوہری سلامتی کو درپیش خطرات کے باعث سکور جوں کا توں یعنی 40 رہا، جوہری تنصیبات کی سلامتی میں پاکستان 47میں سے 32 ویں نمبر پر رہا ہے۔
بھارتی صحافی اور سماجی کارکن کاویہ کرناٹیک نے کہا ہے کہ بھارت کے جوہری طاقت ہونے کی اصل قیمت جھارکھنڈ کے بھولے بھالے لوگ اور تباہ شدہ دیہات ادا کررہے ہیں جہاں جوہری فضلہ پھینکنے کی وجہ سے لوگوں کو جلتی ہوئی زمین، زہر آلود پانی اور آہستہ آہستہ موت کا سامنا ہے۔ کاویہ نے انکشاف کیا کہ جھارکھنڈ جو بھارت کے یورینیم اور کوئلے کا سب سے بڑا حصہ پیدا کرتا ہے، بنجر زمین میں تبدیل ہو چکا ہے۔ہم نے انہیں ملازمتیں فراہم کرنے کے بجائے معذوری دی ہے۔ جادو گورا نامی گائوں کی حالت المناک ہے کہ وہاں ہرپانچ میں سے ایک عورت اسقاط حمل سے گزرتی ہے کیونکہ ہم نے اپنا ایٹمی فضلہ وہاں پھینک دیا ہے۔ جھارکھنڈ میں ہر تیسرا آدمی کسی نہ کسی طرح کی معذوری کا شکار ہے جبکہ لوگ اپنے پورے جسم پر دھبوں اور پگھلے ہوئے چہروں کے ساتھ رہنے پر مجبور ہیں۔ آدھے بچوں کو ذہنی کمزوری کا سامنا ہے۔ کوئلہ پیدا کرنے والے ایک علاقے میں ضرورت سے زیادہ کھدائی کی وجہ سے مٹی خود بخودجل رہی ہے اور لوگ آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
کاویہ نے حکومت کے ترقی کے دعوئوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ کہتے ہیں کہ بھارت وشوا گرو بن گیا ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے بلکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ممبئی میں بڑی فلک بوس عمارتیں ہیں لیکن اس میں دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی بھی ہے جہاں تقریبا بیس لوگ ایک چھوٹے سے کمرے میں رہتے ہیں جو بارش میں پانی سے بھر جاتا ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں لوگوں کو ایسا پانی پلایا جاتا ہے جو پیٹرول کی طرح دکھتا ہے۔آپ باقی بھارت کی صورتحال کا تصور اسی سے کر سکتے ہیں۔شہری خوشحالی کے سرکاری دعوئوںکی مذمت کرتے ہوئے کاویہ نے کہاکہ ہماری فلموں نے ہمیں سکھایا ہے کہ ممبئی اور دہلی رہنے کے لیے بہترین جگہیں ہیں جس سے لوگ دھوکہ کھا جاتے ہیں۔ بھارتی شہر دنیا میں سب سے بدترین ہیں ، چاہے وہ آلودگی کا معاملہ ہو یا قدرت سے ہم آہنگی کا۔کچی آبادیوں میں بھی وائٹنر جیسی منشیات پہنچ چکی ہیں۔جب ہم باہر نکلتے ہیں، خاص طور پر خواتین کے طور پر، ہمیں کوئی تحفظ نہیں ہوتا۔ صحافی ایسی چیزوں کو رپورٹ نہیں کرتے کیونکہ وہ اسے بے نقاب نہیں کرنا چاہتے۔کاویہ کے انکشافات بھارت کی نام نہاد اقتصادی ترقی کے دعوئوں اور ماحولیاتی تباہی کی قلعی کھول دیتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غریب ترین علاقے کس طرح بھارت کے جوہری اور صنعتی طاقت کے حصول کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • حکومت 27ویں آئینی ترمیم لارہی ہے اور یہ ضرور آئے گی، نائب وزیراعظم
  •  گوگل کی مقامی موجودگی اسے پاکستان کے اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کے قریب لائے گی:نائب وزیر اعطم
  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگے
  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • عرب اسلامک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت، نائب وزیراعظم کل استبول روانہ ہوں گے
  • بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک اور کارروائی بے نقاب، جاسوسی کرنیوالا ملاح گرفتار‘ فورسز کی وردیاں بھی برآمد