خدا نخواستہ جنگ ہوئی تو یہ پاکستان اور بھارت نہیں پورے خطے میں پھیلے گی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد: سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے کہا کہ ہماری افواج بہت تگڑی ہے، ہماری ایئرفورس بہترین ہے، آج کے فیصلے پر بہت زیادہ خوشی ہوئی، بھارت نے شور کیا تھا، ہم نے عمل کرکے دکھایا، پانی بھارت کا باپ بھی بند نہیں کرسکتا، یہ کوئی ٹونٹی ہے کہ کوئی بند کردے، خدا نہ خواستہ جنگ ہوئی تو یہ صرف پاکستان اور بھارت کی نہیں ہوگی، پورے خطے میں پھیلے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان دنیا بھرمیں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہماری افواج بہت تگڑی ہے، ہماری ایئرفورس بہترین ہے، بھارت کو یاد ہوگا کہ ہم نے ابھی نندن کو پکڑا چائے پلائی اور واپس بھیج دیا، آج کے فیصلے پر بہت زیادہ خوشی ہوئی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بھارت نے شور کیا تھا، ہم نے عمل کرکے دکھایا ہے، پانی بھارت کا باپ بھی بند نہیں کرسکتا، سندھ طاس معاہدے میں ورلڈ بینک بھی شامل ہے، جنگ ہوئی تویہ صرف پاکستان اوربھارت کی نہیں ہوگی، جنگ پورے خطے میں پھیلے گی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے پڑوسی بہت زیادہ مضبوط ہے، سپرپاور کے مقابلے کے ملک ہمارے ساتھ ہیں، ہم دہشت گردی والے نہیں، دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے ہیں، پاکستان دنیا کی مجبوری ہے، دنیا کومداخلت کرنا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لیے ہماری قوم متحد ہے، ہماری پوری قوم پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے، ملک دشمنی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی میں سب ایک دوسروں کو گالیاں دے رہے ہیں، ایم کیو ایم کی طرح پی ٹی آئی پاکستان بن چکی ہے، بانی سے ہدایت پرپی ٹی آئی والےعمل نہیں کرتے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے کہا کہ
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :