اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س بلانے کا مطالبہ کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں رہنما پی ٹی آئی  علی محمد خان  نے کہا ہے کہ حکومت  کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا، حکومت بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کرے  میں خود بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ حکومت والے فوری طور پر سعودی عرب سمیت دوست ممالک جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ  حکومت  کو آج رات یا کل  ہی  مشترکہ اجلاس  بلا لینا چاہیے تھا، میں  سمجھتا ہوں کہ  سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، میں حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آ جائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یکجہتی چاہیے تو حکومت  اپنی ذات سے نکلے۔ حکومت  کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہوگا ، ایک تصویر آجائے  جس میں  بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم شہباز شریف  اور  دیگر  ایک  ساتھ نظر آ جائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور  بھارت دیکھ لے  تو بھارت کی جرات نہیں ہوگی، حکومت انگیج کرے  تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں ۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کو قومی یکجہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت  کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے ،بھارتی  جارحیت کیخلاف  ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے ، ملک کو  تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے۔

انہوں  نے کہا کہ میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے ۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر  نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں  گے نہیں بلکہ جواب دیں گے،پاکستان کے دفاع کے  پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ  قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے انہیں اس وقت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے اور کھل کر بات کرنی چاہیے۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں ،لیکن جب ماں  پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا  ہوتا ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ  حکومت والے دوست ممالک جائیں اُن کو موجودہ صورت حال پر انگیج کریں، سعودی عرب ، چین  جائیں اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ تنقید کا وقت نہیں ہے ، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا قدم ہے لیکن یہ  ردعمل ہے ، ہمیں پیشگی  اقدامات کرنے چاہیں تھے، ہمیں دشمن  کیخلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔

علی محمد خان  نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا،افغان طالبان  نہیں بلکہ ٹی ٹی پی  نے پاکستان  میں حملے کیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا کہ کہ اجلاس کہ حکومت

پڑھیں:

مانسون اجلاس میں بہار ووٹر لسٹ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی

پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس میں اب تک اپوزیشن اور حکومت کے درمیان کئی مسائل پر ٹکراؤ دیکھنے کو ملا ہے، لیکن بہار کی ووٹر لسٹ کا معاملہ اب مرکزِ نگاہ بن چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کے مسئلے پر اپوزیشن کے زبردست احتجاج کے سبب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ بدھ کے روز صبح 11 بجے جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن نے بہار میں ووٹر لسٹ کے جائزے کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا، جس پر حکومت کی جانب سے کوئی رضامندی نہ ملنے پر اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کر دی۔ اس کے باعث دونوں ایوانوں کا سوال و جواب کا وقت بھی متاثر ہوا اور کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

دوپہر 12 بجے کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو نعرے بازی جاری رہی، جس کے بعد کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے موخر کی گئی۔ جب 2 بجے اجلاس پھر شروع ہوا تو ایک بار پھر شور شرابہ جاری رہا۔ راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر سربانند سونوال نے سمندر کے ذریعے مال برداری سے متعلق ایک بل ایوان میں پیش کیا، لیکن اپوزیشن نے اس موقع پر بھی بہار ووٹر لسٹ کے معاملے پر نعرے لگائے اور اپنی نشستوں سے اٹھ کر ایوان کے وسط میں آ گئے۔ اسی طرح کی صورت حال لوک سبھا میں بھی دیکھنے کو ملی جہاں اپوزیشن نے اسی مسئلے پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا۔ یہاں "گووا اسمبلی حلقہ شیڈیولڈ ٹرائب نمائندگی کا دوبارہ تعین بل 2024" پیش ہونا تھا، لیکن شور شرابے کے باعث ایوان میں کوئی کاروائی ممکن نہ ہو سکی۔

پیٹھاسین افسر کرشنا پرساد تینیٹی نے اراکین سے بار بار اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر واپس آ کر کارروائی کو جاری رہنے دیں، مگر اپوزیشن اپنی مانگ پر اٹل رہی۔ آخرکار ہنگامہ کم نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی کو جمعرات 11 بجے صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز دونوں ایوانوں میں سوال و جواب کا وقت مکمل طور پر ضائع ہوگیا۔ ہنگامہ اس قدر شدید تھا کہ دن بھر کارروائی معمول پر نہ آ سکی اور ایوان متعدد بار ملتوی کرنا پڑا۔ پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس میں اب تک اپوزیشن اور حکومت کے درمیان کئی مسائل پر ٹکراؤ دیکھنے کو ملا ہے، لیکن بہار کی ووٹر لسٹ کا معاملہ اب مرکزِ نگاہ بن چکا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ اس جائزے کے ذریعے جان بوجھ کر اقلیتی ووٹروں کو ہدف بنایا جا رہا ہے، جبکہ حکومت نے ابھی تک اس پر کوئی واضح جواب نہیں دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک کے موجودہ حالات میں تمام اداروں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، چوہدری پرویز الٰہی
  • اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خارجہ
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
  • مانسون اجلاس میں بہار ووٹر لسٹ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
  • ایم کیو ایم رہنما فضل ہادی کے قتل پر شدید ردعمل، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ
  • کشمیری رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو ملی حراستی پیرول، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کریںگے
  • تحریک انصاف کیلئے 9 مئی کے بعد کوئی دن آسان نہیں: زرتاج گل