یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بدھ کے روز بتایا گیا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) سے مستفید ہونے والوں کی عمر کا تعین میٹرک سرٹیفکیٹ کی بجائے سی این آئی سی ریکارڈ کی بنیاد پر کیا جائے گا
اور پنشنرز کو یکم مئی سے ان کی پنشن میں اضافہ ملے گا۔کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ای او بی آئی نے 5131 جعلی پنشنرز میں 2.
جنید اکبر کی زیر صدارت پی اے سی کے اجلاس میں وزارت اوورسیز پاکستانیز کے آڈٹ پیراز کی جانچ پڑتال کی گئی۔اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ای او بی آئی نے نااہل یا جعلی پنشنرز کو 2.79 ارب روپے تقسیم کیے ہیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق لگ بھگ 800,000 پنشنرز میں سے 5,000 سے زائد افراد کا ڈیٹا غلط پایا گیا۔ پنشن ان لوگوں کو جاری کی گئی جن کی تاریخ پیدائش ان کے شناختی کارڈ اور میٹرک سرٹیفکیٹ کے درمیان میل نہیں کھاتی تھی۔ کچھ معاملات میں، اہلیت کے معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 60 سال سے کم عمر کے مرد اور 55 سال سے کم عمر کی خواتین کو پنشن مل رہی تھی۔
آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 5000 سے زائد نااہل افراد کو پنشن دینے کے لیے عمر میں ہیرا پھیری کی گئی۔ای او بی آئی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ادارے کا فنڈ اس وقت 600 ارب روپے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تقریباً 10 ملین کاروبار ہیں، اور کم از کم 10 ملازمین والا کوئی بھی کاروبار EOBI میں رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ CNIC اور دیگر ذرائع سے فائدہ اٹھانے والوں کی عمر کی تصدیق کرتے ہیں۔
وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے کہا کہ پنشن کیسز اب شناختی کارڈ کی بنیاد پر طے کیے جائیں گے، ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔
پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ پنشنرز کی عمر کے تعین کے لیے ایک معیاری معیار ہونا چاہیے۔ ای او بی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ اب وہ نادرا کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے شناختی کارڈ کی بنیاد پر پنشن جاری کریں گے۔
وزارت اوورسیز پاکستانیز کے سیکریٹری نے مسائل کے حل کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ معاملے کی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے۔
آڈٹ حکام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ EOBI نے 2,864 اداروں سے 2.47 ارب روپے کی وصولی نہیں کی۔ ای او بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ ان اداروں نے اپنی مکمل افرادی قوت کو رجسٹر نہیں کیا اور ان کی واجب الادا رقم ادا نہیں کی۔
ای او بی آئی نے 1.53 بلین روپے کی وصولی کر لی ہے لیکن پھر بھی 1 بلین روپے کی وصولی پر کام کر رہا ہے، جزوی طور پر کچھ ریکوری کیس عدالت میں پھنسے ہوئے تھے۔کمیٹی چیئرمین نے ای او بی آئی حکام کو ایک ماہ میں ریکوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: او بی آئی ارب روپے حکام نے کہا کہ
پڑھیں:
جعلی فٹبال ٹیم، انسانی اسمگلر کے بڑے انکشاف سامنے آ گئے، ڈائریکٹر ایف آئی اے
کراچی:جعلی فٹبال فیڈریشن اوروزارت خارجہ کے جعلی این او سی بنا کر فٹبال ٹیم کو جاپان بھیجنے والے ملزم وقاص بارے بڑے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
جاپان سے ڈیپورٹ ہونے والے 22 افراد جب ایئرپورٹ پہ اترے توان سے پوچھ گچھ کی گئی جنہوں نے ملزم وقاص سے متعلق بتایا کہ اس نے انھیں جاپان کے ویزے لگوانے کے 45 لاکھ فی کس لیے تھے۔
اس حوالہ سے ڈائریکٹر زون محمد بن اشرف نے ایکسپریس نیوزسے خصوصی گفتگو میں بتایاکہ ملزم وقاص نے ایک جعلی فٹبال فیڈریشن بنائی پھرجعل سازی سے وزارت خارجہ کا این او سی بنایا اور 22 افراد جن کا دور دورتک فٹبال کھیلنے سے تعلق نہ تھا ان کو ٹریننگ دلائی ، وردیاں کٹس پہنائیں اورایمبیسی سے ویزے لگوا لیے.
ڈائریکٹرکاکہناتھاکہ ویزے تو ٹھیک لگ گئے تھے لیکن اس کے پیچھے جوعمل تھا وہ جعل سازی پہ مبنی تھا، اس لیے ملزم وقاص علی کو سیالکوٹ سے گرفتار کیا گیا ہے.
دوران تفتیشن انکشاف ہوا ہے کہ ملزم 2024میں بھی ایسے ہی ٹیم بناکر17لڑکوں کوبھیج چکا ہے جو کہ واپس نہیں آئے ، ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ کام وقاص علی اکیلے کا نہیں ہوسکتا پورا گینگ پکڑیں گے۔