2 روز قبل جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے کئی سفارتی قدم اٹھائے ہیں۔

پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے سارک ویزے کے تحت پاکستانی شہریوں کے اپنے ملک میں قیام پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ایسی صورتِ حال میں آن لائن محبت کے پیچھے پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہو کر بھارتی شہری سے شادی کرنے والی سیما حیدر کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھ گئے؟

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کے وکیل ابوبکر سبک نے ایک نیوز چینل کو بتایا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق تمام پاکستانی شہریوں کے لیے ہندوستان چھوڑنا ضروری ہے، اس ہدایت کا اطلاق سیما حیدر پر بھی ہو سکتا ہے۔

وکیل کا کہنا ہے کہ سیما حیدر کے کیس میں حتمی فیصلہ اتر پردیش حکومت کے نقطۂ نظر پر منحصر ہو گا۔

وکیل ابوبکر سبک نے کہا ہے کہ چونکہ سیما حیدر نے ایک بھارتی شہری سے شادی کی ہے اور اس کا ایک بچہ بھی ہے، اس لیے اس کے خلاف کسی بھی کارروائی کا انحصار ریاستی حکام کی رپورٹ پر ہو گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیما حیدر کا معاملہ کوئی سادہ نہیں ہے، وہ قانونی ویزا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان نہیں آئی تھیں بلکہ امیگریشن کے باقاعدہ عمل کو نظرانداز کرتے ہوئے نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی تھیں، ان کی شہریت کا اسٹیٹس ابھی تک حل طلب ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان

امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو (UNESCO) سے دوبارہ علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ 

امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ یونیسکو اسرائیل کے خلاف تعصب رکھتا ہے اور عالمی سطح پر ’’تقسیم پیدا کرنے والے‘‘ سماجی و ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ یونیسکو میں رہنا "امریکی قومی مفاد میں نہیں" ہے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں بھی کیا تھا، لیکن جو بائیڈن کے دور میں امریکا دوبارہ یونیسکو کا رکن بن گیا تھا۔ 

اب ٹرمپ کی واپسی کے بعد ایک بار پھر امریکا کا ادارے سے نکلنے کا اعلان سامنے آیا ہے، جو دسمبر 2026 میں مؤثر ہو گا۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈری آذولے نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملٹی لیٹرلزم (کثیر الجہتی تعاون) کے اصولوں کی نفی کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ فیصلہ متوقع تھا اور ادارہ اس کے لیے تیار ہے۔

یونیسکو نے کہا کہ امریکی انخلا کے باوجود ادارے کو مالی طور پر بہت زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ گزشتہ دہائی میں امریکا کی بجٹ میں شراکت 20 فیصد سے کم ہو کر اب 8 فیصد رہ گئی ہے۔

امریکا نے یونیسکو پر الزام لگایا ہے کہ اس نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرکے اسرائیل مخالف بیانیہ بڑھایا ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی ثقافتی مقامات کو عالمی ورثہ قرار دینا بھی امریکی پالیسی کے خلاف ہے۔

اسرائیل نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، جب کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے یونیسکو کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا اس سے پہلے بھی 1980 کی دہائی میں ریگن حکومت کے تحت یونیسکو سے نکل چکا ہے، اور 2000 کی دہائی میں صدر بش کے دور میں دوبارہ شامل ہوا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
  • ’ بھارتی شہریوں کو نوکری پر رکھنا بند کرو‘ امریکی صدر کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت 
  • امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
  • پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار، شہباز شریف
  • گورنر سندھ کی ہدایت پر حیدر آباد بزنس کمیونٹی سیل قائم
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا
  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان
  •   بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا